کوئٹہ(این این آئی )چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ سابق صدر جو بائیڈن کی جانب سے اسرائیل کو 2 ہزار پائونڈ وزنی بموں کی فراہمی پر عائد پابندی ختم کردے ٹرمپ نے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بموں کی فراہمی یقینی بنا کر اپنے خطرناک عزائم ظاہر کر دیے ہیں اسرائیل ٹرمپ کے ان اقدامات کا انتظار کر رہا تھا بائیڈن نے ان بموں کی فراہمی پر پابندی لگا دی تھی کیونکہ فلسطینی علاقے میں اسرائیل کی جنگ کے دوران شہری آبادی بالخصوص غزہ کے علاقے رفح میں ان کے اثرات پر انہیں تشویش تھی۔یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا کہ اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی مہلک بموں کی فراہمی کی اجازت سے مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے عزائم ظاہر ہوتے ہیں دراصل امریکہ غزہ پر اسرائیل کے قبضے کا خواہاں ہے امریکہ مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی تسلط قائم رکھنا چاہتا ہے اس مقصد کیلئے امریکہ اسرائیل کو ہر طرح کے اسلحے سے لیس کر رہا ہے فلسطین کے خلاف اسرائیلی جارحیت دراصل مشرق وسطیٰ میں امریکی ایجنڈے کی تکمیل ہے ایسے حالات میں مسلمان ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ عارضی جنگ بندی کو مستقل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں. امریکہ اسرائیل کا غزہ پر قبضہ چاہتا ہے۔چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار نے مزید کہا کہ اگر مسلمان ممالک نے فلسطین کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو روکنے میں تاخیر کی تو دوبارہ فلسطین پر حملے شروع کر سکتا ہے اسرائیل کو امریکی ساختہ بموں کی فراہمی کے حوالے سے امریکی اور اسرائیلی عزائم کو سمجھنا مشکل نہیں.مسلمان ممالک امریکہ کے ساتھ اپنا سفارتی اور سیاسی رسوخ استعمال کرتے ہوئے عارضی جنگ بندی کے دوران پائیدار حل تلاش کریں ورنہ فلسطین میں جاری انسانی المیہ مزید شدت اختیار کر جائے گا۔
