ایتھنز(این این آئی)لیبیا سے اٹلی جاتے ہوئے یونان میں حادثے کا شکار ہونے والی کشتی میں 310 پاکستانی سوار تھے جن میں سے صرف 12 بچ سکے، یونانی حکومت نے ریسکیو آپریشن بند کر کے تمام لاپتہ افراد کو مردہ قرار دے دیا۔ج
ہاز پچھلے کئی دن سے سمند کے اندر خراب تھا، جہاز کو ٹیک کرنے کی بجائے چھوٹی کشتی سے کھینچا گیا جس سے وہ الٹ گیا، جہاز میں سوار صرف 12 افراد کو زندہ بچایا جا سکا، پاکستانی سفارتخانہ بھی حرکت میں آ گیا۔حادثے کا شکار ہونے والے پاکستانیوں میں 135 کا تعلق آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں سے ہے، یونانی حکومت کی طرف سے ریسکیو آپریشن چار روز تک جاری جس میں کسی بھی تارکین وطن کو آخری دو دونوں میں ریسکیو نہیں کیا جا سکا۔
ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والے 79 افراد کی لاشیں مل گئی ہیں جن کی شناخت نہیں ہو سکی، ڈی این اے کے بعد ہی جاں بحق ہونے والوں کی شناخت ممکن ہوگی، کشتی سانحہ میں مجموعی طور پر 104 افراد کو ریسکیو کیا گیا۔دوسری جانب 12 پاکستانی شہریوں نے ایف ائی اے کو اپنے ایجنٹوں کے نام بھجوا دیے ہیں جس پر ایف ائی اے نے ایجنٹوں کی گرفتاری کیلئے کوششیں شروع کر دی ہیں۔خیال رہے کہ کچھ روز پہلے بھی لیبیا میں کشتی ڈوبنے سے 17 پاکستانی اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔