اسلام آباد(این این آئی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے 190ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سزائیں سنائے جانے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ 64ارب روپے کا ڈاکہ دنیا کی تاریخ کے سب سے بڑے میگا کرپشن کیسز میں سے ایک ہے،یہ ایک دستاویزی حقیقت ہے کہ یہ رقم پاکستان کے خزانے میں واپس نہیں آئی بلکہ ایک مخصوص شخص کے اکاؤنٹ میں منتقل کی گئی۔جمعہ کو نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیس نیب اور دیگر قانونی اداروں کے تحت چلایا گیا جس کے نتیجے میں عمران خان اور ان کی اہلیہ کو سزا سنائی گئی اس معاملے میں تمام شواہد موجود ہیں جو ظاہر کرتے ہیں کہ پاکستان کے عوامی فنڈز کا غلط استعمال ہوا۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے دھوکہ کھانے والے نوجوان اب پاکستان کی ترقی کی اڑان میں شامل ہونے کیلئے حکومت کا ساتھ دیں۔ احسن اقبال نے کہا کہ 190ملین پاؤنڈ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا کرپشن کیس ہے، دوسروں کو چور ڈاکو کہنے والا تاریخ کا سب سے بڑا چور نکلا،بانی پی ٹی آئی کرپشن کے مجرم ثابت ہوئے ہیں، 190ملین پاؤنڈ کیس پر پی ٹی آئی کا ردعمل افسوسناک ہے،چوری اور ڈاکے کے پیسے سے مسجد بنا دینے سے جرم معاف نہیں ہو سکتا، کیا چوری اور ڈاکے کی رقم حلال ہو سکتی ہے، نہیں ہو سکتی، یہ ایک انتہائی افسوس ناک اور صدمے والا دن ہے، بانی پی ٹی آئی کے اپنے ساتھیوں نے گواہیاں دیں شواہد کی بنیاد پرفیصلہ ہوا، یہ دستاویزی حقیقت ہے کہ برطانیہ نے 64ارب روپے پاکستان کو لوٹائے، بانی پی ٹی آئی نے عوام کو دھوکہ دینے کیلئے میک اپ کیا ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کے ساتھ ایک دھوکہ ہوا ہے، بانی پی ٹی آئی نے خیرات کے نام سے فنڈز سیاسی انتخابی مہم میں استعمال کیے، بانی چیئرمین یا وکیل نے آج تک الزام لگانے والے اخبار کو نوٹس نہیں بھیجا، بانی پی ٹی آئی نے خیرات اور چیریٹی کے پیسوں کو سیاسی مہم کیلئے استعمال کیا،ان کو جرات نہیں کہ فنانشل ٹائمز کیخلاف کارروائی کریں، برطانیہ میں مقدمہ کرتے تو وہاں بھی ان کی بددیانتی پر مہر لگ جاتی، بانی پی ٹی آئی کا مقصد لوگوں کو دھوکہ دے کر اقتدار حاصل کرنا تھا، بانی پی ٹی آئی ایک سرٹیفائیڈ کرپٹ شخص ہیں، 64ارب سے ملک میں ہزاروں سکول، یونیورسٹیاں قائم ہو سکتی تھیں، اس سے کئی ہزار نوجوانوں کو بہترین تعلیم دی جا سکتی تھی، پاکستانی قوم کا پیسہ اڑایا گیا، انہیں چوری پکڑے جانے پر سزا ہوئی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ برطانیہ نے جو 64ارب دیئے وہ قومی خزانے میں جانا چاہئے تھا، بانی پی ٹی آئی نے دوست کو ادا کرکیمالی فائدہ حاصل کیا، ایک یونیورسٹی بنانے کیلئے یونیورسٹی کا ناٹک کیا گیا۔ انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ کس طرح پی ٹی آئی کے بانی نے انصاف کے نام پر عوام کو دھوکہ دیا، اقتدار حاصل کیا، اور پھر قومی خزانے کو لوٹ کر 190ملین پاؤنڈ کی برآمد شدہ رقم پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کے حوالے کر دی۔انہوں نے وضاحت کی کہ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے ملک ریاض سے منی لانڈر نگ شدہ رقم برآمد کی تھی، جو قومی خزانے میں جمع کروائی جانی تھی، لیکن اسے سپریم کورٹ کی جانب سے بحریہ ٹان پر عائد جرمانے کے اکانٹ میں منتقل کر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے اس برآمد شدہ رقم کو عدالت کے جرمانے کی ادائیگی کے لیے استعمال کیا، جس سے منی لانڈر شدہ رقم کو سفید دھن میں تبدیل کر دیا گیا اس کے بدلے میں پی ٹی آئی کے بانی اور ان کی اہلیہ کو زمین اور زیورات ملے۔انہوں نے کہا کہ اس کرپشن کو چھپانے کے لیے، انہوں نے یونیورسٹی کے قیام کا ڈرامہ رچایا۔انہوں نے کہا کہ کوئی بھی فلاحی کام لوٹی ہوئی دولت سے جائز نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ احسن اقبال نے یہ بھی یاد دلایا کہ ایک معروف برطانوی اخبار، فنانشل ٹائمز نے انکشاف کیا تھا کہ پی ٹی آئی کے بانی نے شوکت خانم اسپتال کے چیریٹی فنڈ کو اپنے دوست عارف نقوی کو سیاسی مقاصد اور انتخابی مہم کے لیے دیااس خبر کی پی ٹی آئی نے تردید یا چیلنج نہیں کیا، جو اسے تسلیم کرنے کے مترادف ہے۔اس کے برعکس وزیر نے نشاندہی کی کہ پی ٹی آئی حکومت کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے برطانوی اخبار ڈیلی میل میں شہباز شریف کے خلاف خبر شائع کروائی، جسے بعد میں یوکے کی عدالت میں چیلنج کیا گیا اور مسلم لیگ (ن)کے رہنما کو کلیئر قرار دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ این سی اے سے برآمد شدہ رقم سے کم از کم چھ بین الاقوامی معیار کی یونیورسٹیاں، ہزاروں اسکول، سینکڑوں طبی مراکز اور لاکھوں طلبہ کو وظائف دیے جا سکتے تھے۔انہوں نے قوم خاص طور پر نوجوانوں اور پی ٹی آئی کے ان حامیوں سے جو بانی کے اصل چہرے کو دیکھ کر مایوس ہو چکے ہیں، اپیل کی کہ وہ ملک کے اڑان پاکستان منصوبے کا حصہ بن کر ملک کو 21ویں صدی کی ترقی یافتہ معیشتوں میں شامل کریں گے ۔
