امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

امریکا چاہے گا کہ پاکستان میں ایسے حکمران آئیں جو ایٹمی ہتھیار ختم کریں، خواجہ آصف

اسلام آباد(این این آئی)وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی زبانی کلامی مذاکرات چاہتی ہے، جو کچھ وہ زبانی کہہ رہی ہے وہ لکھ کر دینے کیلئے تیار نہیں تو اس کا مطلب ہے کہ اس کی نیت میں فتور ہے، 20جنوری سے قبل مذاکرات میں ٹھوس پیشرفت ہوتی نظر نہیں آرہی، امریکا چاہے گا کہ پاکستان میں ایسے حکمران آئیں جو پاکستان کا ایٹمی ہتھیار ختم کریں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کے دوران اس سوال کے جواب میں کہ مذاکرات میں ڈیڈ لاک کیوں آیا؟ خواجہ آصف نے کہاکہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا ہے کہ وہ تحریری مطالبات پیش نہیں کریں گے اور زبانی کلامی بات کرنا چاہیں گے،میرے خیال میں پی ٹی آئی والے ایسا اس لیے کررہے ہیں کہ کل اگر خدانخواستہ مذاکرات ناکام ہوتے ہیں تو وہ اپنے انکار کی پالیسی کو سیو کررہے ہیں کہ ہم نے یہ تو نہیں کہا تھا، اگر وہ تحریری مطالبات دے دیں گے تو پھر تو ایک ثبوت ہوجائے گا کہ انہوں نے یہ یہ فیورز مانگی تھیں اور مذاکرات ان ان نکات کے اوپر کیے تھے، اس سے ان کی نیت کا فتور سامنے نظرآرہا ہے۔خواجہ آصف نے کہاکہ اگر پی ٹی آئی والے مذاکرات جاری رکھنا چاہتے ہیں اور 4کے بجائے 2مطالبات رکھنا چاہتے ہیں تو وہ تحریری طور پر پیش کردیں، مذاکرات کی دو میٹنگز ہوچکی ہیں اگر یہ لوگ اپنے مطالبات تحریری طور پر دے دیتے تو آج مذاکرات آگے بڑھ چکے ہوتے اور اس حوالے سے قیاس آرائیاں نہ ہورہی ہوتیں اور ایک مستند سی صورتحال سامنے آئی ہوتی۔کیا یہ بات درست ہے کہ پی ٹی آئی ایگزیکٹو آرڈر کے ذریعے عمران خان کی رہائی چاہتی ہے؟ اس سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ اس بات کا علم نہیں ہے کیوں کہ میں براہ راست مذاکرات میں شریک نہیں ہوں، مجھے براہ راست معلوم نہیں ہوتا کہ مذاکرات میں کیا باتیں ہورہی ہیں لیکن میں کہنا چاہوں گا کہ مذاکرات ایک اچھا آغاز ہے،میں نے قومی اسمبلی میں بھی یہ بات کہی، حالانکہ مجھے مذاکرات کا مخالف سمجھا جاتا ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ہرحال میں مذاکرات ہونے چاہیں، یہ عمل رکنا نہیں چاہیے، جتنے بھی حالات منفی ہوں، مذاکرات جاری رہنے چاہیں کوئی نہ کوئی راستہ نکل آتا ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ اگر بات چیت کے راستے بند ہوجائیں تو مایوس کن ہوتی ہے، صورتحال سنبھلتی نہیں، میں مذاکرات کا حامی ہوں لیکن اگر آپ جو بات زبانی کہہ رہے ہیں اور میڈیا پہ کہہ رہے ہیں لیکن آپ وہی چیز تحریری طور پر کیوں نہیں دے رہے، کیا تعمل ہے آپ کو سوائے اس کے کے آپ کی نیت میں کوئی نہ کوئی فتور ضرور ہے، بڑے کلیئر مذاکرات ہورہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ بیرسٹر گوہر اور دیگر پی ٹی آئی رہنما بھی اس پر بڑا واضح کمنٹ کرتے رہے ہیں، یہ مذاکرات کامیاب ہوجانے چاہیں ورنہ ساری چیزیں جوڑی جارہی ہیں ،20جنوری سے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اٹھائیں گے تو ہمیں امریکا اور برطانیہ سے امداد ملے گی، پی ٹی آئی والے یہ کہہ رہے ہیں۔مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ تحریک انصاف کے امریکا میں بیٹھے لوگ اس کے بدلے کیا سودے بازی کررہے ہیں، وہ ملک کے ایٹمی اثاثوں کی سودے بازی کررہے ہیں، وہ لازمی طور پر کچھ کررہے ہیں، میرے خیال میں 20جنوری سے قبل مذاکرات میں کوئی ٹھوس پیشرفت نہیں ہوگی، 20جنوری کے بعد کے حالات کو مدنظر رکھ کر یہ مذاکرات جاری رکھیں گے۔کیا آپ کو واقعی لگتا ہے کہ امریکا کی نئی انتظامیہ کے آنے کے بعد پی ٹی آئی کو امریکا سے مدد ملے گی اور کیا حکومت نے اس حوالے سے دباؤ میں نہیں ہے کہ امریکا سے کچھ بھی پیغام آسکتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت قطعی طور پر دباؤ میں نہیں ہے، ملکی تاریخ دیکھیں تو ہم نے پچھلے، 30، 40سال میں بہت دباؤ برداشت کیا ہے، دباؤ کے باجود ہم ایٹمی قوت بنے، ہمارے میزائل پروگرام جاری رہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارے قطعی طور پر کوئی جارحانہ عزائم نہیں ہیں ہم ایسے خطے میں رہتے ہیں جہاں خلفشار ہے، ہمارے روایتی دشمن ہندوستان کے ساتھ تعلقات کشیدہ بھی ہیں، اس لیے ہمیں تیار رہنا پڑتا ہے۔انہوںنے کہاکہ آج کے دنیا کے جو حالات ہیں تو اگر آپ اپنا دفاع مضبوط نہیں بنائیں گے تو آپ خطرے میں رہیں گے، اس لیے ہمارے میزائل پروگرامز یا ایٹمی اثاثے ہمیشہ ٹارگٹ رہے ہیں اور امریکا چاہے گا کہ یہاں پر کوئی ایسے حکمران آئیں جو پاکستان کو ڈی نیوکلیئرائز کریں یا پاکستان کے میزائل پروگرامز کو لپیٹ سکیں۔انہوں نے کہا کہ میں امریکا کو کیوں الزام دوں جب ہمارے ملک میں اس قسم کے لوگ موجود ہوں جو ایک وقت امریکا کو ایبسلوٹلی ناٹ کہتے تھے آج ایبسلوٹلی یس کہہ رہے ہیں اور ایبسلوٹلی یس بھی اس قسم کا کررہے ہوں کہ یس کے آگے 10ایسے لگا رہے ہیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ امریکا میں تحریک انصاف کے حمایتیوں نے پوری طرح الیکشن میں حصہ لیا، جب عمران خان جیل سے باہر تھے انہوں نے سوائے گالی دینے کے امریکا کو باقی سب کچھ کہا، آج آپ کو نظر آتا ہے کہ وہ کس طرح امریکا سے امیدیں لگائے بیٹھے ہیں، تحریک انصاف حکومت میں واپس آنے کیلئے سب کچھ کررہی ہے۔خواجہ آصف نے کہاکہ پاڑا چنار میں دیکھیں کہ پچھلے 4 مہینوں سے کیا صورتحال تھی لیکن وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور باربار اسلام آباد پہ حملہ آور ہورہے تھے، ان کو پاڑا چنار میں تخریب کاروں پہ حملہ آور ہونا چاہیے تھا، آپ کو صوبے کے حالات ٹھیک کرنے چاہیں تھے۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved