اسلام آباد(این این آئی)اسلام آبادہائی کورٹ نے پی ٹی اے سے ایڈوانس ٹیکس کی مد میں ایک ارب 37کروڑ روپے کی کٹوتی کے خلاف کیس کا فیصلہ جاری کردیا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے ایف بی آر کیخلاف پی ٹی اے کی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ درخواست گزار کے مطابق ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے ایڈوانس ٹیکس کا دوبارہ سے تعین کیا۔ ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے نوٹس جاری کیے بغیر ہی بینک سے ٹیکس کی مد میں رقم کاٹ لی۔عدالت نے فیصلے میں قرار دیا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس کے مطابق ٹیکس پیئر کو نوٹس جاری کیا جانا لازم ہے۔ پراسیس پر عملدرآمد کے بغیر کی گئی کارروائی درخواست گزار کے بنیادی حقوق کے بھی خلاف ہے۔فیصلے میں مزید لکھا گیا کہ درخواست گزار وکیل کے مطابق اضافی کاٹی گئی رقم واپس کرنے کے لیے انہوں نے درخواست دائر کی۔ کمشنر اِن لینڈ ریونیو نے درخواست پر قانون کے مطابق 2ماہ میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔ کمشنر نے پی ٹی اے کی درخواست پر 2ماہ سے زائد وقت گزرنے کے باوجود فیصلہ نہیں کیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ اِس عدالت کے فیصلے کے بعد 2ماہ میں اضافی ٹیکس واپسی کی درخواست پر فیصلہ کیا جائے۔عدالت نے ڈپٹی کمشنر اِن لینڈ ریونیو پر ایک لاکھ روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے درخواست گزار کو ایک ماہ میں ادا کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔