اسلام آباد(این این آئی)وزیر اعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کاہے کہ بانی پی ٹی آئیکا بات چیت کیلئے تیار ہونا بڑی پیشرفت ہے، بلوچستان میں لوگوں کو بسوں سے اتار کر گولیاں ماری جاتی ہیں، کیا یورپی یونین کو بلوچستان کے حالات کا پتہ ہیں؟۔نجی ٹی وی چینل کودیئے گئے ایک انٹرویومیں رانا ثناء اللہ نے کہاکہ اپوزیشن اور حکومت کا مسائل پر بات کرنا نظام کی بنیادی ضرورت ہے اور پارلیمانی نظام بات چیت کے بغیر نہیں چل سکتا، بانی پی ٹی آئی کا بات چیت کیلئے تیار ہونا بڑی پیشرفت ہے۔انہوںنے کہاکہ بات چیت خلوص نیت سے کی جائے تو ایک مہینہ بہت ہے،مذاکرات میں پیشرفت ہو تو وقت بڑھایا جاسکتا ہے، مذاکرات میں پیشرفت ہوگی اور پیشرفت کیلئے مزید وقت بھی دیا جا سکتا ہے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی جو بھی مطالبہ کرے گی ہم کہیں گے قوانین دیکھیں۔انہوںنے کہاکہ مجھے منشیات کے مقدمے میں سیاسی قیدی کا اسٹیٹس نہیں ملا تھا، عالمی سطح پر 5دن میں 60سال کی سزا سنا دی جائے یہ کونسا فیئر ٹرائل ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا کرمنل جوڈیشل سسٹم ڈیلیور نہیں کرسکا نہ کرسکتا ہے، عام عدالت چھوڑیں ، انسداد دہشتگردی کی عدالتوں میں 5، 5سال تک کیس چلتے ہیں، لوگ سزا پوری کرکے گھر چلے جاتے ہیں اس کے بعد ان کی اپیل لگتی ہے۔انہوںنے کہاکہ لندن میں ٹویٹ کرنے پر 5دن میں ایک شخص کو سزا دی گئی، لندن میں عدالتی نظام میں اصلاحات کی گئیں، ہمارے یہاں سی پی سی اور کرمنل پروسیجر میں ترمیم نہیں کی جاسکتی، پیکا ایکٹ میں ترمیم کا سوچیں تو دیکھیں کیا صورتحال ہوتی ہے۔راناثناء اللہ نے کہاکہ کسی ملک میں 9مئی جیسا واقعہ ہو تو کیا وہاں کی سپریم کورٹ ڈیڑھ سال تک اسٹے دے سکتی ہے؟ لیکن ہمارے ہاں سپریم کورٹ نے ڈیڑھ سال تک اسٹے دیا پھر 9مئی کے فیصلے سنانے کا فیصلہ دیا۔انہوں نے کہا کہ دنیا آواز اٹھا رہی ہے کیا دنیا کو پاکستان کے حالات کا پتہ ہے، بلوچستان میں لوگوں کو بسوں سے اتار کر گولیاں ماری جاتی ہیں، کیا بلوچستان میں انصاف کا کٹہرا قائم کیا جاسکتا ہے؟، کیا یورپی یونین کو بلوچستان کے حالات کا پتہ ہیں؟۔