امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

چینی کمپنیاں پاکستانی انجینئرز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو فروغ دینے میں پیش پیش

اسلام آ باد(این این آئی) چینی کمپنیاں پاکستانی انجینئرز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو فروغ دینے میں پیش پیش ،پاکستانی انجینئرز کو جدید انجینئرنگ ٹیکنالوجی سیکھنے کا موقع ملا۔ گوادر پرو کے مطابق پاکستان میں مقامی انجینئرز کاچینی کمپنیوں کے ساتھ کام کا تجربہ ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو فروغ دے رہا ہے تاکہ وہ چینی یا دیگر کمپنیوں کے ساتھ بیرون ملک روزگار کے بہتر مواقع حاصل کرسکیں۔ پاکستانی انجینئرز کو نہ صرف جدید انجینئرنگ ٹیکنالوجی سیکھنے کا موقع ملا ہے بلکہ چینی کمپنیوں کی دنیا بھر میں موجودگی کی وجہ سے انہیں عالمی سطح پر جانکاری کا موقع بھی حاصل ہواہے۔ گوادر پرو نے پاکستان میں چینی کمپنیوں کے ساتھ تجربہ حاصل کرنے کے بعد اب سعودی عرب میں کام کرنے والے چند ایسے پاکستانی پروفیشنلز سے بات کی۔ مائونٹین رننگ ٹنل پراجیکٹ نیوم میں چائنا اسٹیٹ کنسٹرکشن انجینئرنگ کارپوریشن کے جیو ٹیکنیکل انجینئر کاشف وحید نے صوبہ خیبر پختونخوا ہ میں بالاکوٹ اور جبوری ہائیڈرو پاور منصوبوں میں چائنا گیزوبا گروپ اور پاور چائنا کے ساتھ کام کیا۔ گوادر پرو کے مطابق انجینئر زینت اللہ نے چائنا ریلوے کنسٹرکشن کارپوریشن (سی آر سی سی)کے ساتھ پاکستان میں بزنس ڈیولپمنٹ انجینئر کی حیثیت سے کام کیا۔ بعد ازاں انہوں نے 2018 میں سرکاری شعبے میں شمولیت اختیار کی،2022 میں وہ سعودی عرب منتقل ہوگئے اور سی آر سی سی میں دوبارہ نیوم میں ٹنل انجینئر کے طور پر ملازمت حاصل کی۔ انجینئر زینت نے گوادر پرو کو بتایا کہ اب میں نیوم کلائنٹ کیلئے کام کرتا ہوں لیکن جب بھی موقع ملے گا میں سی آر سی سی میں جانے کے لئے تیار ہوں کیونکہ بھر پور کمپنی کلچر اور چینی فرموں میں پیشہ ورانہ ترقی کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ زینت نے کہا کہ پاکستان میں ہائیڈرو پاور منصوبوں پر چینی کمپنیوں کے ساتھ کام کرنے والے ٹنل انجینئرز نے نیوم میں کام کرنے والی چینی کمپنیوں کے ساتھ غیر معمولی مواقع سے فائدہ اٹھایا۔ اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور سے بی ایس الیکٹرونکس کرنے والے وقار محمود نے گوادر پرو کو بتایا کہ چین سے تھوڑا سا رابطہ نے ان کے کیریئر کے اہداف کے حصول میں بہت بڑا کردار ادا کیاہے۔ گوادر پرو کے مطابق 2017 میں مجھے 4 ماہ کے چینی زبان کے کورس کے لئے منتخب کیا گیا تھا جو میرے لئے ایک اہم موڑ ثابت ہوا،میں نے شانڈونگ نرمل یونیورسٹی سے ایچ ایس کے تھری پاس کیا اور جلد ہی 2018 میں اسلام آباد میں سی آر سی سی میں ملازمت حاصل کر لی،رواں سال مجھے اسکالرشپ ملی جس کے تحت میں نے شانڈونگ یونیورسٹی آف فنانس اینڈ اکنامکس سے انجینئرنگ مینجمنٹ میں ایم ایس کیا۔ واپسی پر مجھے سی آر سی سی نے قطر میں لوسیل اسٹیڈیم منصوبے میں 4 ماہ کے لئے تعینات کیا۔ ستمبر میں، سی آر سی سی نے مجھے سائٹ انجینئر کے طور پر اپنے نیوم پروجیکٹ میں تعینات کیا، جہاں میں نے ورکرز ویلفیئر اور پروکیورمنٹ محکموں میں بھی کام کیا۔ اب میں ریاض میں دیریہ گیٹ 2 منصوبے پر سی آر سی سی کے ساتھ پروکیورمنٹ منیجر کی حیثیت سے تقرری کا انتظار کر رہا ہوں۔ گوادر پرو کے مطابق وقار یونس نے کہا کہ چینی کمپنیوں کے ساتھ کام کرنے کا موقع پانے والے ان کے ساتھی بھی چینی یا دیگر کمپنیوں کے ساتھ باوقار عہدوں پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کئی دیگر بیچ فیلوز بھی چین میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں یا کام کر رہے ہیں۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب

صحت
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...
اینٹی بائیوٹک ادویات صرف باقاعدہ نسخے پر دستیاب ہونی چاہئیں،طبی ماہرین...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2024 Mshijazi. All Rights Reserved