قاہرہ(این این آئی)پاکستان اور ترکیہ نے 5ارب ڈالر کے دو طرفہ تجارتی ہدف کے حصول کے لیے اقتصادی تعلقات کے مزید فروغ دینے کے عزم کااظہارکرتے ہوئے قومی مفاد کے بنیادی مسائل پر ایک دوسرے کی حمایت کا اعادہ کیاہے۔جمعرات کووزیراعظم شہباز شریف نے ترک صدر رجب طیب اردوآن سے قاہرہ میں 11ویں ڈی ایٹ سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کی جس میں ملکی سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں بالخصوص آئی ٹی، زراعت اور گرین ٹیکنالوجی کے نئے شعبوں میں اقتصادی تعاون بڑھانا پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان تاریخی، برادرانہ اور کثیر جہتی تعلقات ہیں۔ انہوں نے صدر اردوان کی قیادت میں ترکیہ کی مثالی ترقی کو سراہااوراس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کو ملکی سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں بالخصوص آئی ٹی، زراعت اور گرین ٹیکنالوجی کے نئے شعبوں میں اقتصادی تعاون بڑھانا چاہیے۔دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے ترکیہ اور پاکستان کے درمیان 5ارب ڈالر کے دو طرفہ تجارتی ہدف کے حصول کیلئے اقتصادی تعلقات کے مزید فروغ پر زور دیا۔ دونوں رہنماؤں نے اقتصادی، تجارتی اور دفاعی تعاون کو مزید بڑھانے کیلئے مل کر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں نے قومی مفاد کے بنیادی مسائل پر ایک دوسرے کی حمایت کے عزم کا اعادہ بھی کیاجس میں جموں و کشمیر کیلئے ترکیہ کی حمایت اور قبرص کے مسئلے پر ترکیہ کے موقف کیلئے پاکستان کی حمایت شامل ہے۔ دونوں رہنماؤں نے فلسطینی عوام کیلئے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔ انہوں نے مشرق وسطی اور شام کی تازہ ترین صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔صدر ایردوان نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات قدیم ثقافتی اور مذہبی اقدار پر مبنی ہیں، اور ترکی کے عوام پاکستان کے لیے اپنے دلوں میں ایک خاص مقام رکھتے ہیں۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔ صدر اردوان نے علاقائی امن اور استحکام کو فروغ دینے کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔صدر ایردوان نے وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان کی معیشت میں نمایاں بہتری کو سراہا۔ انہوں نے فلسطین اور لبنان کیلئے خاطر خواہ انسانی امداد بھیجنے پر پاکستان کی بھی تعریف کی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے صدر ایردوان کو اسلام آباد میں اعلیٰ سطحی سٹریٹیجک تعاون کونسل کے ساتویں اجلاس کی شریک صدارت کے لیے جلد از جلد پاکستان کے دورے کی دعوت کی تجدید کی۔نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے بھی ملاقات میں موجود تھے۔