اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی احتجاج کی اجازت بارے درخواست مسترد کر کے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کیساتھ آئین کے مطابق پرامن احتجاج کیلئے مذاکرات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اسلام آباد میں احتجاج کیلئے ڈپٹی کمشنر کو سات روز قبل درخواست دے، اجازت ملنے پر احتجاج کیا جاسکتا ہے۔چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے پی ٹی آئی احتجاج روکنے کی درخواست پر سماعت کا 5صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا ۔عدالت نے وزیر داخلہ محسن نقوی کو پی ٹی آئی سے مذاکرات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ مناسب ہوگا کہ مذاکرات کیلئے کمیٹی تشکیل دی جائے، وزیرداخلہ یا پھر کسی اور کو کمیٹی کا سربراہ بنا کر پی ٹی آئی کی لیڈر شپ کو انگیج کیا جائے۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی پی ٹی آئی قیادت کو بیلاروس کے صدر کے دورے کی حساسیت سے آگاہ کرے، کمیٹی میں چیف کمشنر اسلام آباد کو بھی شامل کیا جائے، عدالت کو یقین ہے کہ جب یہ رابطہ ہو گا تو کچھ نہ کچھ پیش رفت ہوگی۔عدالت نے کہا کہ اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر داخلہ قانون کے مطابق اسلام آباد میں امن و امان کا یقینی بنائیں۔حکم نامے میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی اسلام آباد میں احتجاج کیلئے ڈپٹی کمشنر کو سات روز پہلے درخواست دے، اجازت ملنے پر احتجاج کیا جاسکتا ہے۔ وزیر داخلہ یہ پیغام پی ٹی آئی لیڈرشپ تک پہنچائیں۔عدالت نے فریقین کو 27 نومبر تک رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا، کیس کی مزید سماعت 27 نومبر کو ہوگی۔
