لاہور ( این این آئی)فضائی آلودگی اور سموگ چھوٹے بچے، حاملہ خواتین اور ضعیف العمر افراد کی صحت اور زندگیوں کو سب سے زیادہ خطرات لاحق ہیں، پاکستان کے مختلف علاقوں میں شدید سموگ کی وجہ سے تمام شہری متاثر ہورہے ہیں تاہم سب سے چھوٹے بچوں کی صحت داؤ پر لگی ہے۔ صحافیوں سے گفتگو میں پرنسپل امیر الدین میڈیکل کالج و جنرل ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر الفرید ظفر کا کہنا تھا کہ فضائی آلودگی سے بچے اس لیے زیادہ متاثر ہو تے ہیں کیونکہ ان کے پھیپڑے کمزور اور ان کی قوت مدافعت کم ہوتی ہے۔پروفیسر الفرید ظفر نے بتایا کہ آلودہ ذرات بچوں کے پھیپڑوں اور دماغ کی نشونما پر بہت زیادہ اثر انداز ہوسکتے ہیں، آلودہ فضا میں سانس لینے سے دماغی ٹشوز متاثر ہو سکتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جب حاملہ خواتین آلودہ فضا میں سانس لیتی ہیں تو ان کے بچوں کی قبل از وقت پیدائش کا امکان زیادہ ہوتاہے یا سٹل برتھ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔اسی طرح عمر رسیدہ افراد اور ذیابیطس امراض قلب میں مبتلا مرد خواتین سموگ کی وجہ سے جلد سانس کی بیماری، دمہ اور پھیپھڑوں کی انفیکشن کا شکار ہو سکتے ہیں جو انکے لئے مہلک ثابت ہو سکتی ہے۔ شہری غیر ضروری طور پر گھروں سے نہ نکلیں، بچوں کو سیر تفریح اور کھیل کے میدانوں میں سموگ کے دنوں میں نہ لیکر جائیں۔ فیس ماسک کا استمعال لازمی کریں، زیادہ مقدار میں پانی پئیں، قہوہ چائے کا استمعال کریں چہرہ آنکھیں تازہ پانی سے دھویں تاکہ سکن الرجی اور آنکھوں کی انفیکشن، جلن سے محفوظ رہ سکیں۔انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں ۔