امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

مستونگ میں اسکول کے قریب دھماکا، 5 بچوں سمیت 7 افراد جاں بحق، 30 زخمی

مستونگ (این این آئی)مستونگ میں گرلز ہائی اسکول سول اسپتال چوک پر بم دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں 7 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہو گئے۔پولیس کے مطابق جاں بحق افراد میں 5 اسکول کے بچے، 1 پولیس اہلکار اور 1 راہ گیر شامل شامل ہے جبکہ زخمیوں میں بھی زیادہ تر اسکول کے بچے شامل ہیں۔پولیس کے مطابق جاں بحق اور زخمی ہونے والے بچوں کی عمریں 10 سے 13 سال کے درمیان ہیں، ریموٹ کنٹرول دھماکا خیز مواد موٹرسائیکل میں نصب تھا۔بم دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ دھماکے سے 1 پولیس موبائل بھی تباہ ہوئی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکے میں پولیس موبائل کو نشانہ بنایا گیا تھا تاہم اسکول کی وین بھی دھماکے کی زد میں آ گئی جس کے نتیجے میں اسکول کے 3 بچے اور ایک پولیس اہلکار موقع پر ہی جاں بحق ہو گیا۔ بم دھماکے میں چوک پر موجود دیگر گاڑیوں اور رکشوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔دھماکے کی آواز قریبی علاقوں میں بھی سنی گئی جس کے بعد پولیس اور ریسکیو کا عملہ جائے وقوع پر پہنچ گیا تھا۔حکومتِ بلوچستان نے مستونگ میں اسکول کے قریب بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے صوبائی محکمہ داخلہ سے رپورٹ طلب کر لی۔ترجمان صوبائی حکومت شاہد رند کے مطابق ضلعی انتظامیہ، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور سیکیورٹی فورسز موقع پر موجود ہیں، دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے۔ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر کے ڈاکٹرز اور طبی عملے کو طلب کر لیا گیا ہے۔دوسری جانب وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہید پولیس اہلکار اور بچوں کے ورثاء سے اظہارِ افسوس کیا ہے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے مزدوروں کے ساتھ اب معصوم بچوں کو نشانہ بنایا، معصوم بچوں اور بے گناہ افراد کے خون کا حساب لیں گے۔انہوں نے کہا کہ شہری آبادی میں مقامی افراد کو بھی دہشت گردوں پر نظر رکھنی ہوگی، مل جل کر ہی دہشت گردی کے عفریت کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔زخمیوں کو ڈی ایچ کیو اسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں دھماکے 3 زخمی دوران علاج دم توڑ گئے جس کے بعد اموات کی تعداد 7 ہو گئی، جاں بحق ہونے والوں میں 5 اسکول کے بچے، ایک پولیس اہلکار اور ایک راہگیر شامل ہے۔پولیس حکام کا بتانا ہے کہ بم دھماکے میں چوک پر موجود پولیس موبائل مکمل طور پر تباہ ہو گئی جبکہ دیگر گاڑیوں اور رکشوں کو بھی نقصان پہنچا۔ترجمان حکومت بلوچستان شاہد رند نے مستونگ میں اسکول کے قریب بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ داخلہ بلوچستان سے واقعہ سے متعلق رپورٹ طلب کر لی ہے۔ترجمان صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور سکیورٹی فورسز موقع پر موجود ہیں، دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے۔شاہد رند کا بتانا ہے کہ واقعے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں، اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر کے ڈاکٹرز اور طبی عملے کو طلب کر لیا گیا ہے۔ترجمان محکمہ صحت بلوچستان کا کہنا ہے کہ مستونگ دھماکے کے پیش نظرکوئٹہ کے سول اسپتال، بولان میڈیکل کمپلیکس اسپتال اور ٹراما سینٹر میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب

صحت
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...
اینٹی بائیوٹک ادویات صرف باقاعدہ نسخے پر دستیاب ہونی چاہئیں،طبی ماہرین...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2024 Mshijazi. All Rights Reserved