لاہور (این این آئی)وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لاہور میں سموگ کی شدت کم کرنے کے لیے انقلابی اقدامات کا اعلان کیا ہے، لاہور کو ماحولیاتی تحفظ فراہم کرنے کے لیے ”گرین ماسٹر پلان”کے تحت شہر کے گرد درختوں کی ایک دیوار بنائی جائے گی، جس سے کاربن کے اخراج کو کم کرکے آکسیجن کی مقدار میں اضافہ ہوگا، اس منصوبے میں ہر درخت کی جیو ٹیگنگ بھی شامل ہے تاکہ درختوں کی تعداد اور مقام کو مؤثر طریقے سے مانیٹر کیا جا سکے۔اس حوالے سے سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ صنعتی علاقوں میں شجرکاری بڑھانے کے لیے صنعتوں کے تعاون سے کام کیا جائے گا جبکہ تعلیمی اداروں اور طلباء کو بھی ”گرین فورس”کا حصہ بنایا جائے گا۔ اس منصوبے کے تحت، سموگ کے تین ماہ میں خصوصی طور پر طلباء اور تعلیمی اداروں کو گرین پروجیکٹس میں شامل کیا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ماحولیاتی خلاف ورزیوں کے خلاف پنجاب حکومت کی ”آپریشن کلین اپ” بھی زور و شور سے جاری ہے جبکہ فضائی آلودگی پھیلانے پر دو فیکٹریاں سیل کر دی گئی ہیں اور دو لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ تین بھٹے اور چار پلاسٹک پگھلانے والے پلانٹ بھی مسمار کیے گئے ہیں۔ ماڈل ٹاؤن میں دھواں پھیلانے پر مختلف فوڈ ہاؤسز کو بھی سیل کر دیا گیا ہے۔ریت اور مٹی کی ٹرالیوں کو ترپال سے ڈھانپنے کی ہدایات دی گئی ہیں جس سے سڑکوں پر گرنے والی ریت کی مقدار میں کمی آئی ہے۔ پلاسٹک بیگز کے خلاف آپریشن بھی تیزی سے جاری ہے۔ آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے 296 گاڑیوں کے چالان کیے گئے ہیں اور 592,000 روپے کے جرمانے عائد کیے گئے ہیں، جبکہ 102 گاڑیوں کو بند کیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ کی ہدایت پر لاہور میں 30 الیکٹرک بسیں چلائی جائیں گی اور ای بائیکس بھی فراہم کی جائیں گی۔ اس کے ساتھ مریم اورنگزیب نے عوام سے اپیل کی ہے کہ سموگ کے خاتمے کے لیے تعاون کریں اور 1373 پر خلاف ورزیوں کی نشاندہی کریں۔
