لاہور( این این آئی) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی زیر قیادت پنجاب پولیس کچہ کریمنلز کی سرکوبی کیلئے انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔خطرناک کچہ مجرمان کے قلع قمع کے ساتھ ساتھ کچہ کے علاقے میں پولیس کی رٹ کو مضبوط بنانے کیلئے انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کا کام بھی جاری ہے۔ ڈی پی او رحیم یار خان رضوان عمر گوندل نے کہاکہ کچے کے علاقے میں 02 ایکڑ رقبہ پر منی پولیس لائن بنائی جائے گی،کچے کے علاقے میں پولیس لائن کے قیام سے پولیس فوری رسپانس کر سکے گی۔قبل ازیں کچے کے علاقے تک پہنچنے میں فورس کو وقت لگتا تھا، ڈی پی او رحیم یار خان نے بتایاکہ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر 11 بلٹ پروف گاڑیاں بھی کچے میں پٹرولنگ کے لیے فراہم کی جارہی ہیں۔ پولیس جوانوں کے حوصلے بلند ہیں، اہلکار کچے میں 24 گھنٹے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ ڈی پی او نے مزیدکہاکہ کچے میں انٹیلی جنس بیسڈ ٹارگٹڈ کاروائیاں جاری ہیں، 02 ماہ کے دوران 09، مجموعی آپریشنل کاروائیوں میں 65 خطرناک ڈاکو اپنے منطقی انجام تک پہنچے ہیں۔ پولیس آگاہی مہم، بروقت ایکشن سے ملک بھر سے 532 شہریوں کو ہنی ٹریپ کے ذریعے اغوا ہونے سے بچایا جا چکا ہے۔ ڈی پی او رحیم یار خان رضوان عمر گوندل نے کہا کہ شہری سستے جانوروں اور گاڑیوں کے لالچ میں کچے کے ڈاکووں کے جھانسے میں ہرگز نہ آئیں، کچے کے علاقے میں بڑے آپریشن کی تیاریاں جاری ہیں جو کسی بھی وقت ہو سکتا ہے۔