امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

چین اور پاکستان کے درمیان سپیس ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے لیے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط

بیجنگ(این این آئی )چین کے ادارے بین الاقوامی ریسرچ سینٹر آف بگ ڈیٹا فار سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گولز (سی بی اے ایس) اور پاکستان کے ادارے سپیس اینڈ اپر ایٹموسفیئر ریسرچ کمیشن (سپارکو)کے درمیان قدرتی وسائل کے انتظام اور علاقائی سطح پر پائیدار ترقی کے اہداف (ایس ڈی جیز) کی تشخیص کے لئیسپیس اور بگ ڈیٹا ٹیکنالوجیز کے استعمال کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔چائنا اکنامک نیٹ (سی ای این)نے جمعرات کو رپورٹ میں بتایا کہ یہ تعاون چین پاکستان مشترکہ تحقیقی اقدامات کو آگے بڑھانے اور پائیدار ترقی سائنس سیٹلائٹ۔ 1 (ایس ڈی جی ایس اے ٹی ۔1)سے ڈیٹا کا فائدہ اٹھانے کے لیے تیار ہے، جو ایس ڈی جیز کے حصول میں معاونت کرتا ہے اور پائیدار ترقی کے لیے ڈیٹا پر مبنی نقطہ نظر کو فروغ دیتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس شراکت داری کا مقصد ڈیٹا شیئرنگ، تکنیکی تبادلے اور مشترکہ تحقیقی کوششوں کو بڑھانا ہے۔بین الاقوامی ریسرچ سینٹر آف بگ ڈیٹا فار سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گولز(سی بی اے ایس) کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر گیو ہواڈونگ نے اقوام متحدہ کے 2030 کے ایجنڈے میں شامل چیلنجز سے نمٹنے کے لئے بگ ڈیٹا اور ٹیکنالوجی میں اختراعات اور جدت پسندی کے ضروری کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ڈیٹا اکٹھا کرنے، تجزیہ کرنے اور شیئرنگ کو بڑھا کر اور بڑے ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت جیسی جدید ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے ہم پائیدار ترقی کے اہداف سے متعلق ڈیٹا کا جامع تجزیہ کر سکتے ہیں۔اس موقع پر چین کے نیشنل سیٹلائٹ میٹرولوجیکل سینٹر ( این ایس ایم سی ) کے ڈپٹی ڈائریکٹر پروفیسر گوو اور تانگ شیہا نے ایس ڈی جی ایس اے ٹی ۔1 سیٹلائٹ نائٹ ٹائم لائٹ کا مجموعہ اور SDGSAT-1 سیٹلائٹ نائٹ ٹائم لائٹ امیج کا اٹلس پاکستان، گھانا، نائیجیریا، تنزانیہ، تھائی لینڈ اور مشرقی افریقی ملک سیشلز سے تعلق رکھنے والے چھ سکالرز کو بطور تحفہ پیش کیں اور ترقی پذیر ممالک اور چھوٹے جزائر پر مشتمل ممالک سے مزید سکالرز کو اجتماعی طور پر عالمی پائیدار ترقی کو آگے بڑھانے کے لئے ایس ڈی جی تحقیق میں شامل ہونے کا مطالبہ کیا ۔بیجنگ میں سینٹر آف بگ ڈیٹا فار سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گولز کی طرف سے جاری کردہ اٹلس، SDGSAT-1 سیٹلائٹ کے ذریعے حاصل کیے گئے ڈیٹا پر مبنی ہے، جسے نومبر 2021 میں لانچ کیا گیا تھا۔ (ایس ڈی جی ایس اے ٹی ۔1 کو دنیا کے پہلے سپیس سائنس سیٹلائٹ کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے جو پائیدار ترقی کے لیے اقوام متحدہ کے 2030 کے ایجنڈے کی حمایت کے لییپر عزم ہے۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved