پشاور /بنوں /لکی مروت / کرک/لاہور (این این آئی) خیبرپختونخوا اور پنجاب میں بارش کے ساتھ طوفانی ہواؤں نے تباہی مچا دی، چھتیں، دیواریں گرنے اور دیگر واقعات میں خواتین اور بچوں سمیت 30 سے زائد افراد جاں بحق اور 150سے زائد زخمی ہوگئے جن میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق بارش اور طوفان کے باعث سب سے زیادہ تباہی خیبرپختونخوا کے علاقے بنوں میں ہوئی جہاں گھروں کی دیواریں اور چھتیں گرنے سے تین بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق ہوگئے اوردرجنوں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، لکی مروت میں بھی طوفانی ہواؤں نے دو بچوں اور ایک خاتون کی جان لے لی،تقریباً 15 کے قریب افراد زخمی ہیں جنہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
کرک کے علاقے سیرک بانڈہ میں دیوار گرنے سے 3 بچے جاں بحق ہوگئے ہیں، جن میں سے دو بہن بھائی ہیں، تینوں بچوں کی لاشیں ملبے کے نیچے سے نکال لی گئیں، اس کے علاوہ شوبلی بانڈہ میں آسمانی بجلی گرنے سے ایک نوجوان بھی جان کی بازی ہار گیا ہے، ٹانک کے علاقے کڑی سیدال میں چھت گرنے سے خاتون زخمی ہو گئی جسے طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ڈیرہ اسماعیل خان سے بھی طوفان کے باعث ایک شخص کے جاں بحق اور 15 زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں،
زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کیلئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، طوفان کے بعد ڈیرہ اسماعیل خان کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی داؤد خیل میں تیز آندھی سے متعدد درخت جڑوں سے اکھڑ گئے، دیواریں گرنے سے دو خواتین سمیت 3 زخمی ہوگئے۔ڈی جی ریسکیو 1122 نے بتایا کہ آندھی اور طوفان کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد 17 ہوگئی ہے، زخمیوں کی تعداد60 سے زائد ہے، جاں بحق افراد میں بچے اور خواتین شامل ہیں،ریسکیو1122 کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر خطیر احمد نے ایک بیان میں مرنے والوں کی تعداد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بنوں میں 12، لکی مروت میں تین اور کرک میں 2 شہری جاں بحق ہوئے۔
ریسکیو 1122 کی امدادی کارروائیاں کرک، بنوں اور لکی مروت میں جاری ہیں، جن علاقوں میں گھروں کی چھتیں اور دیواریں گرنے کے واقعات سامنے آئے ہیں وہاں ریسکیو ٹیموں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔نگران وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمد اعظم خان نے طوفانی بارش میں جانی و مالی نقصانات پر افسوس اور جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں، چیف سیکرٹری، متعلقہ ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ انتظامیہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں بغیر کسی تاخیر کے فوری شروع کی جائیں۔
خیبرپختونخوا کے وزیر بیرسٹر فیروز جمال شاہ نے کہا کہ صوبے کے مختلف علاقوں میں آندھی و طوفانی بارش ہوئی ہے، مختلف اضلاع سے 15 افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، زیادہ متاثرہ اضلاع بنوں، لکی مروت اور کرک کی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں، متاثرہ اضلاع کے ہسپتالوں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے، آندھی و طوفانی بارش سے نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔پنجاب کے علاقے نورپور تھل میں تیز ہواؤں کے باعث دیوار گرنے سے 3 بہنیں ملبے تلے دب کر جاں بحق ہو گئیں، جاں بحق ہونے والوں میں 13 سالہ ستارہ بی بی، 8 سالہ منظر فاطمہ اور 3 سالہ کشف بی بی شامل ہیں،
وزیر آباد میں بھی دیوار گرنے سے ایک شخص جان کی بازی ہار گیا جبکہ 2 بچے زخمی ہوئے ہیں، تیز ہوا کے باعث دارہ صلے شاہ میں 300 سال پرانا درخت جڑ سے اکھڑ گیا۔گوجرانوالہ میں طوفانی بارش کے باعث مختلف حادثات میں 10 افراد زخمی ہوگئے، ایمن آباد روڈ پر سٹیل فیکٹری کا شیڈ مزدوروں پر گر گیا جس کی وجہ سے وہاں کام کرنے والے 3 مزدور زخمی ہو گئے جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا، دھلے اور گوندانوالہ میں چھتیں گرنے کے دو واقعات میں 7 افراد زخمی ہوئے ہیں، دھلے میں چھت گرنے سے 3 جبکہ گوندانوالہ گاؤں میں کمرے کی چھت گرنے سے 4 افراد زخمی ہوئے۔ نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا اور پنجاب میں آندھی اور موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے مختلف حادثات میں اب تک 34 افراد جاں بحق جبکہ 150 کے قریب زخمی ہو گئے ہیں۔