اسلام آباد(این این آئی)سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہا ہے کہ میں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلے سے اتفاق کرتا ہوں، میں فیصلے میں اپنی رائے شامل کرنا چاہتا ہوں۔
پیرکوپنجاب میں الیکشن ٹربیونلز کے خلاف دائر اپیل کے فیصلے پر اضافی نوٹ میں جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ایکٹ کا سیکشن 140 الیکشن کمیشن کو ججز پینل طلب کرنے کا اختیار نہیں دیتا۔انہوں نے کہا کہ مقننہ کی اس قانون میں سوچ واضح ہے، مقننہ نے الیکشن کمیشن کو ججز پینل مانگنے اور ان میں سے انتخاب کا اختیار نہیں دیا، الیکشن کمیشن کو ہر جج پر اعتماد کرنا چاہیے، الیکشن کمیشن ایک ٹربیونل کے لیے ایک ہی جج کے نام کا مطالبہ کر سکتا ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ اور ججز آئینی عہدیدار ہیں، ہر معاملے میں الیکشن کمیشن اور ججز کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے، الیکشن کمیشن اور لاہور ہائی کورٹ کے ججز کے درمیان باقاعدہ مشاورت نہیں ہوئی، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کی مشاورت کا نتیجہ ہمارے سامنے اتفاق کی صورت میں آیا، اْمید ہے اب الیکشن کمیشن ٹربیونلز کی تشکیل کیلیے اقدامات کرے گا، اْمید ہے الیکشن ٹربیونلز میں قانون کی دی گئی مدت کے اندر فیصلے ہوں گے۔