لاہور( این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کے سوا کچھ نہیں چلے گا،تم نے بہت راستے بند کر لئے اب مزید راستے بند نہ کرو ، راستہ نکالو ،اگر اناء کو نہیں چھوڑو گے تو ملک تباہ ہو جائے گا ، ایک دوسرے سے نہ لڑائو ،عوام کی آواز سنو ، انقلاب کو دیکھو ،پاکستان کے عوام تہیہ کر بیٹھے ہیں آزاد عدلیہ ہوگی ۔
ان خیالات کا اظہارا نہوں نے کاہنہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ جلسے سے حماد اظہر، سردار لطیف کھوسہ ، احمد خان بھچر ،شعیب شاہین اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ میں پاکستان کے ہر کونے سے آئے ہوئے ،عمران خان کے جنون کو سلام پیش کرتا ہوں ، میں دس گھنٹے کے شارٹ نوٹس پر اس بڑے اجتماع کو منعقد کرنے پرآپ کو سلام پیش کرتا ہوں ، ہمیں این او سی نہیں دی جاتا ، اب تو این او سی جلدی کسی ملک کا ویزا آسانی سے مل جاتا ہے ۔
ان کا مقصد یہ ہے کہ عمران خان کے جیالے انہیں بھول جائیں لیکن عوام پاکستان کی شاہراہوں پر ہیں ، پاکستان کی عوام جمہوریت کے سوا کچھ قبول نہیں کرے گی ، ہم آزاد عدلیہ کے لئے کوشش کرتے رہیں گے ، پاکستان میں جمہوریت کے سوا کچھ نہیں چلے گا۔ انہوں نے کہاکہ تم نے بہت راستے بند کر لئے اب مزید راستے بند نہ کرو ، راستہ نکالو ،اگر اناء کو نہیں چھوڑو گے تو ملک تباہ ہو جائے گا ، ایک دوسرے سے نہ لڑائو ،خدا را ہوش کے ناخن لیں ، عوام کی آواز سنو ، انقلاب کو دیکھو ،پاکستان کے عوام تہیہ کر بیٹھے ہیں کہ آزاد عدلیہ ہوگی ،اس کے سوا کچھ قبول نہیں کریں گے،سارے عوام نکل آئے ہیں ،یہ عمران خان کی آزادی کے لئے نکل آئے ہیں ۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حماد اظہر کا کہنا تھا کہ دو سال سے ہمارا ملک یرغمال ہے، نہ یہاں جمہوریت ہے، نہ انسانیت، نہ آئین اور نہ قانون۔تحریک انصاف کے رہنما سینئر قانون سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ حکمرانوں کی جانب سے گزشتہ ہفتے شب خون مارنے کی کوشش کی گئی ، جیسے انہوںنے 8فروری کو شب خون مارا ،یہ فارم 47کی پیداوار حکومت ہے ،عوام اسے مسترد کئے ہوئے ہیں ، جس طرح وزار ت عظمی دی گئی ،وزیر خزانہ امپورٹ کیا گیا ، جیسے اس حکومت کو وزیر داخلہ دیا گیا ، اس ملک پر قبضہ کیا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو مسلط کرنے کے لئے انہوں نے آئینی ترامیم کا ڈرامہ رچایا ،ایک ہفتے قوم کو ہیجانی کیفیت میں رکھا ۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ آئینی عدالت کا چیف جسٹس بننے کی کوشش کر رہے ہیں ، مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع لے رہے ہیں ، یہ قوم انہیں مسترد کرتی ہے ۔ ڈرامہ دیکھیں جب یہ ترمیم منظور نہیں کر اسکے تو ایک دن میں آرڈیننس لے آئے ،
ایک دن میں کابینہ سے آرڈیننس منظور کرایا اسی شام کو صدر نے دستخط کر دئیے اور اسی دن جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس منیب اختر کو ہٹا کر جسٹس امین الدین کو شامل کر لیا ، یہ بد نیتی ہے تاکہ اپنی مرضی کے بنچ بنائے جا سکیں اور من پسند فیصلے لئے جا سکیں ہم اسے مسترد کرتے ہیں ، ہم پوری طاقت کے ساتھ مزاحمت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کہتے تھے ووٹ کو عزت دو کیا یہ ووٹ کو عزت دیتے یں،۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ڈٹا ہوا ہے وہ عوام کی جنگ لڑ رہا ہے ،اس نے نہ ڈیل کرنی ہے نہ اس نے ملک چھوڑ کر بھاگنا ہے ۔