اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کیلئے اتفاق رائے پیدا ہوجائے تو اچھا ہے۔ایک انٹرویومیں طلال چوہدری نے کہا کہ 19ویں ترمیم گردن پر گھٹنا رکھ کر کرائی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم میں ن لیگ کی اتفاق رائے شامل تھا، 19ویں ترمیم عدلیہ کی طرف سے کرائی گئی تھی، جس کے لیے دباو? تھا، پی پی بھی اپنے موقف پر قائم نہ رہ سکی۔(ن )لیگی سینیٹر نے کہا کہ آئینی ترمیم کسی فرد کیلئے نہیں، سب کے فائدے کے لیے ہے، مولانا فضل الرحمان ہوں گے تو دو تہائی اکثریت ہوجائے گی۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی ضد میں مخالفت کررہی ہے، ترمیم کیلئے اتفاق رائے پیدا ہوجائے تو اچھا ہے، آئینی ترمیم ملک کی عدلیہ کیلئے ضروری ہے۔طلال چوہدری نے کہا کہ پارلیمنٹ والا معاملہ نہیں ہونا چاہیے، جلسے میں جو حدود پار ہوئے ہیں وہ بھی نہیں ہونا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ ایک جلسے کیلئے اجازت مانگی اور اس کی دھجیاں بکھیر دیں، سیاسی استحکام کیلیے پارلیمنٹ کا بھرپور کردار ہونا چاہیے۔(ن )لیگی سینیٹر نے کہا کہ کیا کسی کے ناراض ہونے کے ڈر سے پارلیمنٹ کو اپنا کام چھوڑ دینا چاہیے، پی ٹی آئی کو استحکام نہیں افراتفری راس آتی ہے۔