کراچی (این این آئی)وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت صوبے کے 26 لاکھ گھروں کو مفت سولر فراہم کرے گی، جبکہ جلد ہی آسان اقساط پر عام لوگوں کو سولر کی فراہمی کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت اقدامات کئے جارہے ہیں۔ ایم کیو ایم آج کل جن حالات کا شکار ہے وہ سب کو معلوم ہے، ان کو تنقید کا حق ہے اور ہم اس کا جواب بھی دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں کی جانب سے ان اعزاز میں مقامی ہوٹل میں دئیے گئے ظہرانہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
تقریب میں ڈپٹی مئیر سلمان عبداللہ مراد، ڈی جی کے ڈی اے شجاعت حسین، سی او او واٹر بورڈ اسد اللہ خان، ٹائون چیئرمین چنیسر ٹائون فرحان غنی، سندھ سولڈ ویسٹ کے ڈائریکٹر رحمت اللہ شیخ، پی ایس ایف کراچی کے صدر مدنی رضا، کنسٹریکشن ایسوسی ایشن سندھ کے چیئرمین نعیم کاظمی، سعید مغل کے علاوہ بلدیاتی رپورٹرز کی بڑی تعداد موجود تھی۔ سعید غنی نے کہا کہ اس وقت بجلی کا بحران ایک جانب اور بجلی بڑھتے ہوئے بلز نے عوام کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چئیرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنے انتخابی منشور میں غریبوں کو مفت بجلی دینے کا جو وعدہ کیا تھا اس پر سندھ حکومت عمل درآمد کررہی ہے اور ہم 26 لاکھ ایسے گھروں کو جہاں بجلی کا کوئی نیٹ ورک نہیں انہیں مفت سولر فراہم کررہے ہیں، جس سے وہ اپنے گھر میں پنکھا اور لائٹ جلا سکے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری جانب وزیر توانائی سندھ سے بات کی ہے کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت جو لوگ مہنگی بجلی استعمال کرتے ہیں انہیں آسان اقساط پر سولر فراہم کئے جائیں تاکہ وہ بجلی کے ماہانہ بل سے کی ادائیگی کرکے سولر کے مالک بن سکیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں لوڈشیڈنگ کو کم سے کم کرنے اور بالخصوص رات کے اوقات میں لوڈشیڈنگ نہ کرنے کے حوالے سے کے الیکٹرک سے متعدد مٹینگز ہوئی ہیں اور جلد ہی اس کے اثرات عوام کو ملنا شروع ہوجائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ ایم کیو ایم کی جانب سے شہید ذوالفقار علی بھٹو کے حوالے سے جو بات کی گئی ہے وہ کسی صورت سمجھ سے بالاتر اور حیرت انگیز ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ اس بات کا سندھ کے بجٹ سے کوئی تعلق نہیں ہے، بجٹ اچھے ماحول میں منظور کیا گیا اور اس میں اپوزیشن نے بھی بھرپور کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس سال ہم نے ترقیاتی فنڈز پنجاب سے بھی زیادہ رکھیں ہیں اور تمام کونسلز اور ٹائونز کے ماہانہ او زی ٹی شئیرز میں اضافہ کرکے ملازمین کی تنخواہوں اور ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن کو محفوظ بنایا ہے۔ او زی ٹی شئیرز میں اضافے سے کونسلز اور ٹائونز اپنے پیروں پر کھڑے ہوجائیں گے جبکہ یوسیز کے فنڈز کو بھی 5 لاکھ سے بڑھا کر 12 لاکھ کردیا گیا ہے تاکہ وہ اپنی یوسیز میں ترقیاتی کام کروا سکیں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں میونسپل ٹیکس کا اصل فائدہ کراچی کے عوام کو ہوگا کیونکہ یہ ٹیکس کئی سال سے لاگو ہے اور اس کے جمع کرنے کے لئے ماضی میں ایک فرم کو کنٹریکٹ دیا گیا لیکن اس نے 6 کروڑ جمع کئے اور اس کی فیس اس سے زائد وصول کی۔
اب کے الیکٹرک کے بل میں یہ ضرور شامل ہے لیکن یہ کے الیکٹرک کے بل کا حصہ نہیں اور اس کے جمع ہونے سے عوام کو زیادہ سوک سہولیات مل سکیں گی۔ کراچی میں بڑھتی لوڈشیڈنگ کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کے الیکٹرک لی انتظامیہ سے مسلسل بات چیت ہورہی ہے اور انہوں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ جلد ہی رات کے اوقات میں لوڈشیڈنگ کا خاتمہ جبکہ دن کے اوقات میں بھی لوڈشیڈنگ کم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ چند بجلی چوروں کی سزا ہم سب بھگت رہے ہیں اور ان کے بل بھی ہم بھر رہے ہیں۔ کے الیکٹرک بجلی چوروں کے خلاف بھرپور کارروائی کرے۔ سندھ حکومت ان کا بھرپور ساتھ دے گی۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے سندھ حکومت کی جانب سے کسی قسم کے اقدامات نہ کئے جانے کے سوال کے جواب۔ میں سعید غنی نے کہا کہ اس سلسلے میں سندھ حکومت نے تمام صوبوں کے مقابلے زیادہ اقدامات کئے ہیں اور اس کا اقرار عالمی سطح پر بھی کیا گیا پے اور ہمیں اس حوالے سے سراہا بھی گیا ہے۔