اسلام آباد (این این آئی)جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس بینچ کے 2 ججز چیف جسٹس بنے مگر انہوں نے کچھ نہ کیا،پانامہ لیکس میں 436 پاکستانیوں کا نام تھا، جماعت اسلامی نے اس پر سب سے پہلے کارروائی کی درخواست کی تھی،افسوس صرف ایک فرد کے خلاف فیصلہ ہوا، پانامہ لیکس میں ملوث 435 افراد کے خلاف کچھ بھی نہ ہوا،کرپشن کے ناسور کے خلاف جدو جہد ہر ایک پر لازم ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعتِ اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا کہ کرپشن کے ناسور کے خلاف جدو جہد ہر ایک پر لازم ہے۔انہوںنے کہاکہ پانامہ لیکس میں 436 پاکستانیوں کا نام تھا، جماعت اسلامی نے اس پر سب سے پہلے کارروائی کی درخواست کی تھی۔سراج الحق نے کہا کہ افسوس کہ صرف ایک فرد کے خلاف فیصلہ ہوا، پانامہ لیکس میں ملوث 435 افراد کے خلاف کچھ بھی نہ ہوا۔
انہوں نے سوال اٹھایا ہے کہ ملک میں احتساب کے ادارے کیا کر رہے ہیں؟ ایف آئی اے، نیب اور دیگر اداروں نے کیا کام کیا؟۔امیر جماعتِ اسلامی پاکستان نے کہا کہ حکومت میں آنے والے افراد کے تمام کیس بند ہوجاتے ہیں البتہ اپوزیشن کے خلاف تمام ادارے تیز ہو جاتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ عوام کے حقوق لینے سپریم کورٹ میں حاضر ہوئے ہیں، چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ اپنا فرض پورا کرے۔سراج الحق نے کہا کہ امید کرتا ہوں کہ ہمیں انصاف ملے گا، اس دفعہ بھی پانامہ لیکس کیس کے لیے ایک جے آئی ٹی بنائی جائے۔