اسلام آباد (این این آئی)معروف اداکار علی عباس نے کہا ہے کہ ہم بھکاریوں کی طرح دوسروں سے بھیک مانگ رہے ہیں اور دوسری طرف 12 سے 15 سال کی بچیاں کمروں میں بیٹھ کر بے بی ڈول میں سونے دی پر ٹک ٹاک ویڈیوز بنا رہی ہیں۔علی عباس کو وائرل ہونے والی مختصر ویڈیو میں ٹک ٹاک سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کانٹینٹ کے نام پر بیکار اور نامناسب مواد بنائے جانے پر بات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
علی عباس نے کہا کہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے اور یہاں سوشل میڈیا چلانے کے بھی قوانین ہونے چاہئیں اور سوشل میڈیا استعمال کرنے کی حد مقرر کی جانی چاہیے۔انہوںنے کہاکہ سوشل میڈیا استعمال کرنے کے لیے شناختی کارڈ اور 18 سال کی عمر لازمی قرار دی جانی چاہیے کیوں کہ اس سے کم عمر کے لوگ سوشل میڈیا پر غلط مواد بنا رہے ہیں۔انہوں نے مثال دی کہ چین سمیت دیگر غیر اسلامی ممالک میں بھی سوشل میڈیا قوانین موجود ہیں اور وہاں کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی بھی ہے، اس لیے وہ ترقی میں بھی ہم سے آگے ہیں۔
علی عباس نے کہا کہ ایک طرف ہم بھیک مانگ رہے ہیں، ہمارے ہاں کھانے کے لالے پڑے ہوئے ہیں، کھانے کو کچھ نہیں، آئی ایم ایف قرض نہیں دیتا اور دیتا ہے تو ٹیکس لگا دیتا ہے اور دوسری طرف ملک کی 12 سے 13 اور 15 سال کی بچیاں ٹک ٹاک ویڈیوز بنا رہی ہیں۔اداکار کے مطابق 12 سے 15 سال کی بچیاں کمروں میں بیٹھ کر بے بی ڈول میں سونے دی جیسے گانوں پر ٹک ٹاک ویڈیوز بنا رہی ہیں۔
انہوں نے ایسی بچیوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ان کی ذہنی حالت کا اندازہ ہو رہا ہے کہ وہاں کہاں جا رہی ہیں۔انہوںنے کہاکہ ایک طرف تو ایسی بچیوں کے والد کورونا سے لے کر گرمیوں اور سردیوں میں بھاری بھر بجلی کے بل بھرنے کے لیے مشکلات کا سامنا کرتے ہیں اور ایسی بچیوں کی اسکول فیس ادا نہیں کر سکتے اور دوسری طرف بچیاں ٹک ٹاک بنانے میں لگی ہوئی ہیں۔انہوں نے ٹک ٹاک پر ایسے مواد کو بیکار اور فضول کانٹینٹ قرار دیا اور کہا کہ عوام کو معلومات مواد دکھانے کی ضرورت ہے۔