لاہور( این این آئی) پنجاب اسمبلی کی سکیورٹی نے اسپیکر کی جانب سے اپوزیشن کے معطل کئے گئے 11اراکین کو اسمبلی احاطے میں داخل ہونے سے روک دیا ،اپوزیشن اراکین حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے بند دروازے کو پیٹتے رہے ،اپوزیشن کے احتجاج کے پیش نظر سکیورٹی ہائی الرٹ رہی ، اسمبلی کے باہر پولیس کی بھاری نفری اور قیدیوں کی وینز بھی کھڑی رکھی گئیں ،
اپوزیشن اراکین نے اسمبلی کے مرکزی دروازے پر اپنا اجلاس منعقد کیا جس میںنو مئی کے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کے مطالبے کی قرارداد اور اسپیکر کے خلاف تحریک استحقاق بھی پیش کی گئی ۔تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں 11اراکین کی معطلی کے خلاف اپوزیشن ارکان کی جانب سے احتجاج کے پیش نظر پنجاب اسمبلی کے باہر اور اندر سکیورٹی کو ہائی الرٹ رکھا گیا ، معطل اراکین کو اسمبلی احاطے میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے سکیورٹی کی جانب سے گاڑیوں کی غیر معمولی چیکنگ کی گئی ۔
پنجاب اسمبلی کے معطل اراکین دیگر ساتھیوں کے ہمراہ رکاوٹیں توڑ کر اسمبلی گیٹ پر پہنچنے میں کامیاب ہوگئے جنہیں مرکزی گیٹ پر روک دیا گیا۔اپوزیشن اراکین حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے بند دروازے کو پیٹتے رہے ۔قائد حزب اختلاف احمد خان بھچر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے 11 لوگوں کو غیر آئینی طور پر معطل کیا گیا ، اسپیکر ملک محمد احمد خان اس وقت پارٹی بن گئے ہیں۔ہم کہتے ہیں آپ 11نہیں بلکہ 107ممبران کو ہی معطل کردیں، ہم نے مریم نواز کو ٹک ٹاکر ، مینڈیٹ چور کہا، وہ جعلی وزیر اعلی ہے۔
اپوزیشن ارکان نے پنجاب اسمبلی گیٹ کے باہر اپنی اسمبلی لگا لی جس میں وقاص مان نے اسپیکر کے فرائض سر انجام دئیے ۔احمد خان بھچر نے گیٹ پر لگائی اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز فارم 47کی جعلی وزیر اعلی ہیں، مارشل لا ء اور اسٹیبلشمنٹ کی آشیر باد سے وزیر اعلی بنی ہیں،ہم خان کے سپاہی ہیں ،ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، صنم جاوید ، عالیہ حمزہ ملک کیلئے لڑ رہے ہیں، اس حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں، (ن) لیگ کے آقا سن لیں ظلم بند کردیں۔ اس دوران احمد خان بھچر نے 9 مئی پر قرارداد بھی پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ 9مئی کا واقعہ متنازعہ ترین ہے ،جوڈیشل کمیشن بنایا جائے جو از سر نو تعین کرے اس میں کون ملوث ہے۔
اپوزیشن کے اجلاس میں کورم کی نشاندہی بھی کی گئی اور تعداد پوری ہونے پر کارروائی جاری رکھی گئی ۔اپوزیشن رکن محمد نعیم کی جانب سے ا سپیکرملک محمد احمد خان کے خلاف تحریک استحقاق پیش کی گئی ۔ اپوزیشن رکن نے کہا کہ جمہوری تاریخ میں پہلا واقعہ ہوا جب قائد حزب اختلاف کا چیمبر بند کروا دیا گیا، یہ لوگ جمہوریت نہیں شہنشایت پر یقین رکھتے ہیں۔ اجلاس میں اسپیکر کی جانب سے اپوزیشن کے 11 اراکین کو معطل کرنے کے حکم خلاف تحریک بھاری اکثریت سے منظور کر لی گئی ۔
اپوزیشن رکن طیاب راشد نے کہا کہ مریم نواز نے اسپیکر کی سرزنش کی کہ وہ اپوزیشن ارکان کو معطل کریں، اسپیکر نے ثابت کردیا وہ پارٹی بن چکا ہے ، انہوںنے ناجائز طورپر اپوزیشن اراکین کو معطل کیا، معافی نہیں مانگیں گے ،اگلے پندرہ کیا بیس سیشن تک اپنی بات پر قائم رہیں گے، ہم ایسی اسمبلی پر لعنت بھیجتے ہیں ،بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہیں۔اپوزیشن رکن عنصر ہرل نے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ پوری قوم کو پتہ ہے۔اس موقع پر اپوزیشن اراکین حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کرتے رہے ۔