امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

مصطفی کمال کا ملک میں معاشی ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ

اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ سوات میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں ایک اور شہری کے قتل کا واقعہ پیش آیا ہے، اس کے نتیجے میں آج پوری دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے اور خاص طور پر ہمارے ہمسائے ملک بھارت میں جہاں مسلمانوں کو بھی ہجوم کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا جا تا ہے، اس کا میڈیا بھی ہمارا مزاق اڑا رہا ہے۔

ہفتہ کو یہاں قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بہت اہم مسئلے کے حوالے سے بات کرنا چاہتا ہوں، کیونکہ اس حوالے سے میری اپنی ذات بھی متاثر رہی ہے، سوات میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں ایک اور شہری کے قتل کا واقعہ پیش آیا ہے، اس کے نتیجے میں آج پوری دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے اور خاص طور پر ہمارے ہمسائے ملک بھارت میں جہاں مسلمانوں کو بھی ہجوم کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا جا تا ہے، اس کا میڈیا بھی ہمارامذاق اڑا رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر یہ ایک واحد واقعہ ہوتا تو شاید اس کو نظر انداز کر سکتے تھے لیکن یہ ایک تسلسل ہے، آپ نے دیکھا کہ سیالکوٹ میں اس طرح کے واقعہ پیش آیا، جڑانوالہ میں اس طرح کا واقعہ پیش آیا، سرگودھا میں اسی قسم کا واقعہ ہوا، اچھرہ لاہور میں اسی طرح کے واقعے سے ہم بچ نکلے، میں خود اپنی ذاتی مثال دینا چاہتا ہوں کہ اللہ تعالی نے مجھے ایک نئی زندگی دی جب ایک جنونی میری زندگی لینے کی کوشش کی، اور وہ گولی آج بھی میرے جسم میں موجود ہے۔

احسن اقبال نے کہا کہ میری اس ایوان سے یہ گزارش اور استدعا ہے کہ ہمیں اس واقعہ کا نوٹس لینا چاہیے کیونکہ ہمارا معاشرہ تباہی کے ایسے دہانے پر پہنچ چکا ہے جہاں دین کے نام کو استعمال کر کے اسٹریٹ جسٹس، موب لنچنگ کے ذریعے آئین، قانون اور ریاست کے تمام بنیادی اصولوں کو اپنے پیروں تلے روندتے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کتنے افسوس کی بات ہے کہ اسلام جس نے ہمیں یہ تعلیم دی کہ کافر کی لاش کی حرمت کا احترام کیا جائے، ہم نہ صرف موب لنچنگ سے لوگوں کو مارتے ہیں بلکہ ان کی لاشوں کو آگ لگا کر تماشہ دیکھتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اس کے بارے میں ایک روایت ہے جس کے راوی ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ ہیں، انہوں نے کہا کہ ایک دفعہ ہم کسی مشن پر جا رہے تھے تو کوئی دو دشمن تھے، نبی پاک ﷺ نے کہا کہ اگر تم ان دو لوگوں کو پا تو انہیں جلادینا، راوی نے بتایا کہ پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ میں وہ بات واپس لیتا ہوں، انہیں قتل کردینا، جلانے کا حق صرف اللہ کو ہے، صرف خدا کی ذات کسی کو جلا سکتی ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ آپ دیکھیں کہ ہم یہاں کسی کو جلا کر ، لوگوں کو زندہ مار کر، ان کی لاشوں کو جلا کس قسم کا رویہ دنیا کے سامنے پیش کرتے ہیں جبکہ ہم جنگ کے اندر بھی کسی کی لاش کی بحرمتی نہیں کرسکتے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ ایک اہم مسئلہ ہے، اگر ہم نے اس کا نوٹس نہیں لیا تو یہ انکارکی ہمارے ملک کے اندر ہمیں جلا دے گی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت میں یہ بات پوچھنا چاہتا ہوں کہ ہم کبھی سوچتے ہیں کہ ہم دنیا میں کہاں کھڑے ہیں، دنیا میں ایک ارب مسلمان ہیں، ایک کروڑ کی آبادی ہے اسرائیل کی، اس نے ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا ہے اور ہم بے بس ہیں، کیوں ؟ اس لیے کیونکہ ہم تعلیم میں دنیا میں سب سے پیچھے ہیں، صحت میں سب سے پیچھے ہیں، سائنس میں سب سے پیچھے ہیں، دنیا میں امن میں سب سے پیچھے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم سب توہین مذہب کا پرچم اٹھا کر کھڑے ہوجاتے ہیں لیکن کیا کبھی کسی نے اس بات کا بھی سوچھا ہے کہ نبی پاکﷺ نے کہا کہ جو ملاوٹ کرتا ہے، وہ ہم میں سے نہیں، ہم نے جو دین کو استعمال کیا ہے میں معاشرے میں غندہ گردی کے لیے، میں سمجھتا ہوں کہ علما کا فرض ہے کہ وہ اس کا نوٹس لیں اور خاص طور پر اس ایوان کی ایک کمیٹی بنائی جائے جو ان تمام واقعات کے محرکات کا جائزہ لے کر ایک قومی لائحہ عمل دے کہ ہم کس طرح سے ایک مہذب معاشرے کے طور پر قانون کی بالادستی کو نافذ کریں۔

اس موقع پر ڈپٹی سپیکر غلام مصطفی شاہ نے کہاکہ آپ کابینہ کا حصہ ہیں ،وزیر داخلہ سے اس اشو پر بات کریں ،آپ کابینہ رکن ہوتے ہوئے ایسی بات کریں گے تو بے بسی ثابت ہوگی۔متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم پاکستان)کے سینئر رہنما مصطفی کمال نیملک کے ابتر معاشی حالات کی منظر کشی کرتے ہوئے اکنامک ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ اس کی ابتدا اس ہائوس سے ہونی چاہیے۔بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اور اپوزیشن لیڈر کی تقریر سنی، بجٹ پیش کرنے والے ہمیشہ اس کی تعریف کرتے ہیں، اپوزیشن میں موجود لوگ ہمیشہ بجٹ کی مخالفت ہی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ایوان میں موجود افراد بار بار اِدھر اور ادھر بیٹھ چکے ہیں، ہمارے اس رویے سے ملک کا کوئی فائدہ ہوا نہیں ہے، پاکستان پر 78 ہزار 942 ارب کا قرضہ ہے۔مصطفی کمال نے ملک کے گھبیر معاشی حالات کی منظر کشی کرتے ہوئے معاشی ایمرجنسی نافذ کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اس کی ابتدا اس ہاس سے ہونی چاہیے۔ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ ایمرجنسی کا اعلان کرنے کے بعد یہ جو ہم 78 ہزار ارب لوگوں سے مانگنے جا رہے ہیں، اس سے پہلے ملک کا قرض اتارنے کے لیے پاکستان کے رہنما نواز شریف، عمران خان اور آصف زراری، مولانا فضل الرحمن صاحب سیت تمام اراکین پارلیمنٹ اپنی جیبوں سے جمع کرائیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے پاس رائیونڈ کا محل ہے، عمران خان کے پاس بنی گالا ہے، زرداری صاحب کے پاس تمام شہروں میں بلاول ہاسز ہیں تو سارے ایک ایک گھر پاکستان کو عطیہ کردیں، نواز شریف رائیونڈ والا گھر دے دیں، عمران خان بنی گالا دے دیں، زرداری صاحب ایک بلاول ہاس دے دیں اور ہم دیگر اراکین پارلیمنٹ اپنی 25 فیصد جائیدادیں پاکستان کے لیے عطیہ کرتے ہیں۔مصطفی کمال نے کہا کہ تمام ریٹائرڈ فوجی افسران، تمام حاضر سروس جرنیل جو کہ جن کے پاس جب یہ ریٹائر ہوتے ہیں تو ان کے پاس 150 ارب روپے کی جائیدادیں ہوتی ہیں، 50، 50 کروڑ روپے پاکستان کو عطیہ کریں، یہ سب جرنیل، سیاستدان اور اراکین پارلیمنٹ 1000 ارب روپے قرض کی ادائیگی کے لیے جمع کرکے دکھائیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے یہ کردیا تو پاکستان کے غیور عوام اپنے کپڑے بیچ پر بھی ملک کا قرض اتاریں گے، وہ سمجھیں گے کہ جو ہم سے ٹیکس مانگ رہے ہیں، وہ بھی کچھ قربان کر رہے ہیں۔عبد القادر پٹیل نے کہاکہ آج تک کا نیب کے سب سے بڑے المیہ کی ذمہ دار اپوزیشن خود ہے،ہم محسن کش ہیں ،ہم نے کسی کو وادی زیارت بھجوادیا اور کسی کو لیاقت باغ میں قتل کردیا،اب ملک کے سرمایہ دار اور اکانومی میں گٹھ جوڑ ہے،اسی کی دہائی میں 80بچوں کیلئے ایک اسکول تھا،آج 15سو بچوں کیلئے ایک اسکول ہے،پہلے ایک لاکھ مریضوں کے لئے ایک ہسپتال تھا اب دو لاکھ افراد کے لئے ایک ہسپتال ہے۔

انہوں نے کہاکہ لوگ بھوکے ہیں اور رو رہے ہیں،محض جی ڈی پی کے اعداد وشمار بتانا کافی نہیں ،کچھ جنگوئوں نے ہمارے حالات بہتر کئے مگر ہم قرضوں تلے دبتے چلے گئے،اپوزیشن کہتی تھی کہ آئی ایم ایف کے منہ پر قرض دے ماریں گے مگر کیا اس کے برعکس۔عبدالقادر پٹیل نے کہاکہ کچھ چیزوں میں تصحیح کی ضرورت ہے،کہا گیا نیب قوانین سے فلاں فلاں کو فائدہ ملا،جو کہتے ہیں ترامیم کی وجہ سے کچھ کو فائدہ ملا،وہ لسٹ بھی یہاں پیش کریں جنہیں ڈرائی کلین کر کے آہنی پارٹی میں شامل کیا،جن کیلئے کہا گیا انہیں چپڑاسی نہیں بناؤ گا انہیں وزیر داخلہ بنایا گیا،بجٹ تقریر ایک روایت بھی ہے،صحیح کہا دوستوں نے معاملہ جوں کا توں ہے ہر کوئی اپنی بات کر رہا ہے،محسن کش قوم ہونے کے ناطے ہمیں ماضی پر بھی نظر ڈالنی چاہیے،

ہم نے اپنے محسنوں کو قتل کیا۔انہوں نے کہاکہ زمانے کے داغدار لوگوں کو ڈرائی کلین کر کے ایک جماعت میں شامل کیا جاتا رہا،لوگوں پر نیب کیسز بنا کر ڈرا کر ایک جماعت میں شامل کیا جاتا تھا۔ انہوںنے کہاکہ کسی محسن کو اڈیالہ جیل میں پھانسی ،کسی کو لیاقت باغ میں قتل کیا گیا،بدقسمتی سے ہم ایک محسن کش قوم ہیں،اپنے محسن قتل کرنے کی وجہ سے اس سال میں ہیں۔اسد قیصر نے کہاکہ عیدالفطر کی چھٹیوں میں بدترین لوڈشیڈنگ کی گئی۔ انہوںنے کہاکہ وزیر خزانہ کو یہاں موجود ہونا چاہیے،سپیکر کو رولنگ دینی چاہیے کہ وزیر خزانہ اجلاس میں موجود ہوں۔ ڈپٹی اسپیکر نے کہاکہ ایک دو دن دے دیں وہ یہاں موجود ہوں گے، ہم نے پیغام دیا ہے۔

پی ٹی آئی کے اسد قیصر نے کہاکہ اس بجٹ میں حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں،میرے علاقے میں بجلی کے بلوں کی ادائیگی ہو رہی ہے،عید کے دنوں میں 29 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ تھی،میرے علاقے کے ڈیم سے چار ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہوتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعلیٰ کے ساتھ جو فارمولا طے ہوا اس فارمولے پر عمل درآمد نہیں ہوا،محکمے ہماری بات نہیں سنتے تو پھر ہم کیا کریں۔ انہوںنے کہاکہ آئین کے آرٹیکل 58 کے تحت قدرتی وسائل پر مقامی لوگوں کو ترجیحی دی جائے گی،کے پی کے میں بجلی کی بجلی کا کل استعمال 2600 میگا واٹ ہے۔اسد قیصر نے کہاکہ ہمیں ہائیڈل کی پیداواری لاگت کے مطابق بجلی دی جائے،ونڈ انرجی اور ڈیمز کی تعمیر کیلئے ایمرجنسی کا اعلان کیا جائے،اس بجٹ میں سب سے زیادہ پیسہ آبی منصوبوں کے لیے مختص کیا جانا چاہیے ،جس ریٹ پر ابھی بجلی دی جا رہی ہے وہ ناقابل رداشت ہے۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved