امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ اسمارٹ سرویلنس سسٹم اور پولیس ہیلتھ انشورنش اسکیم منصوبوں کا افتتاح کردیا

کراچی (این این آئی)وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے سندھ اسمارٹ سرویلنس سسٹم (S 4) اور پولیس ہیلتھ انشورنش اسکیم جیسے دو اہم منصوبوں کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ سیف سٹی پراجیکٹ (S-4) ایک بہت ہی اہم منصوبہ ہے جس سے امن وامان کی بحالی میں مدد ملے گی اور پولیس کی کارکردگی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کے 40 ٹول پلازوں پر جدید کیمرے نصب کیے گئے ہیں جوچہرے اور آٹومیٹڈ نمبر پلیٹ کی شناخت کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں ۔ سندھ پولیس اہلکاروں کی فلاح وبہبود کیلیے حکومت سندھ نے محکمہ پولیس میں 5بلین روپے کی ہیلتھ انشورنس پالیسی متعارف کرا دی ہے جس سے سندھ پولیس کے 1,27,482ملازمین اور ان کے اہلخانہ اپنی صحت کی ضروریات کے مطابق نجی ہسپتالوں سے 10لاکھ روپے تک کا علاج کرواسکیں گے۔

یہ بات انہوں نے سی پی او کراچی میں S-4 اور پولیس ہیلتھ انشورنس اسکیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ سیف سٹی کے حوالے سے حفاظتی اقدامات کو بنا کسی رکاوٹ کے یقینی بنائیں گے۔ S-4 ایک بہترین منصوبہ ہے جس سے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے شہر کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کی میسر نگرانی کی جائے گی اور یہ جرائم کے خاتمے میں معاون ثابت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ سی سی سی، سی اے دی اورسینٹرل ڈیٹا سینٹر سے منسلک مواصلت کی منظوری پانچ سال تک یقینی بنائی جائے۔

موثر کارروائی کے لیے لائیو اسٹریمنگ لازمی ہے۔ وزیراعلی سندھ نے NRTC کے ساتھ کیمرہ سسٹم کی خریداری کیلئے 1.567 ارب روپے کے فنڈز کی منظوری دی ۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے 40 ٹول پلازوں پر جدید کیمروں کی تنصیب کی گئی ہے، ان میں سے 18 ٹول پلازہ کراچی میں ہیں ۔ریئل ٹائم الرٹس اور نگرانی کیلئے CPO ڈیٹا سینٹر میں سینٹرل کنٹرول روم اور فیوژن سسٹم کا قیام عمل میں لایاگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایس 4 پروجیکٹ سے 80,000 سے زائد مفرور مجرموں کی گرفتاری میں مدد ملے گی ۔

انہوں نے کہا کہ اے این پی آر (آٹومیٹک نمبر پلیٹ ریکگنیشن) اور ایف آر (چہرے کی شناخت) دو پروگرامز پر مشتمل ہے۔ انٹیلی جنس کیلئے لائسنس یافتہ جدید ترین AI اور تجزیاتی ٹولز کا قیام عمل میں لایاگیا ہے اور ہر ایک ٹول پلازہ پر بلاتعطل اور ہموار کنیکٹیویٹی کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ امن و امان کا قیام پاکستان پیپلزپارٹی کی اولین ترجیح ہے ۔زیادہ سے زیادہ ٹیکنالوجی کا استعمال ہمارے قائد بلاول بھٹوزرداری کے وژن کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے S4کے لیے تقریبا 1.5 بلین روپے مختص کیے ہیں۔

سندھ اسمارٹ سرویلنس سسٹمS4جدید اور ماڈرن تکنیکس کا ایک مجموعہ ہے ۔سندھ کے تمام 40ٹول پلازہ پر نصب کیمرے چہرے کی شناخت اور آٹومیٹڈ نمبر پلیٹ کی جانچ کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں ۔اس سسٹم میں کیمروں کی لائیو فیڈ ایک سینٹرل کمانڈ اینڈ کنٹرول روم میں موجودسرور کے ذریعہ کی جائے گی جو چوری شدہ گاڑیوں اور کرمنل ریکارڈ رکھنے والے افراد کا ڈیٹا فوری طور شناخت کرے گا ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کو اپنانا اور اس کا زیادہ سے زیادہ استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے ۔آرٹیفشل انٹیلیجنس جرائم کے نئے چیلنجزسے نمٹنے میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔

اس نظام سے پولیس کی مجموعی کارکردگی میں اضافہ ہوگا اور عوام کا اعتماد بحال ہوگا ۔ اس سے نہ صرف کرائم کنٹرول ہوگا بلکہ جرائم کی دنیا سے وابستہ افراد،گروہوں اور انکے کارندوں کو جرم کے ارتکاب سے قبل روکا جاسکتا ہے۔جدید ٹیکنالوجی کا استعمال صوبے میں امن وامان کی بحال میں معاون اور مددگار ثابت ہوگا۔اس سسٹم کی ڈیزائننگ اور تنصیب میں نیشنل ریڈیو ٹرانسمیشن کارپوریشن کا کلیدی کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ میں اس نظام کی کامیابی پر پوری سندھ پولیس کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔امید ہیکہ اس نظام کو جرائم کے خلاف ایک موثرآلہ کے طور پر استعمال کرکے اسے مزید مربوط اور مثر بنانے کی کوشش کی جائیگی ۔

وزیراعلی سندھ نے کہا کہ ہم پر تنقید کی جاتی ہے کہ ہمارے پاس سیف سٹی پراجیکٹ نہیں ہے ۔آج ہمارا سیف سٹی پراجیکٹ کی طرف یہ پہلا قدم ہے ۔ہمیں ان روٹس پر بھی کیمرے نصب کرنے ہوں گے جو جرائم سے وابستہ افراد اختیار کرتے ہیں۔ سیف سٹی پراجیکٹ ایس فور کے حوالے سے وزیراعلی سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا گیا کہ جدید سسٹم کے ساتھ تمام ٹول پلازوں پرا سمارٹ سرویلنس ہوسکے گی۔ٹول پلازوں پر نصب 9 میگاپکسل کیمروں میں نائٹ ویژن کی سہولت بھی ہوگی۔ہر ٹول پلازہ پر 8 سے 10 گھنٹے بیٹری بیک اپ کے ساتھ مکمل سولر پاور تنصیب ہوگی۔

عالمی معیار کے مطابق سی پی او کمانڈ اینڈ کنٹرول روم میں تمام سہولیات قائم کی گئی ہیں ۔ کمپیوٹر ایڈڈ ڈسپیچ سسٹم کے تحت تمام ٹول پلازوں کے قریب تعینات موبائل پٹرول یونٹس فورا دستیاب ہونگے۔9-میگا پکسل آٹومیٹک نمبر پلیٹ ریکگنیشن (ANPR) کیمروں کی تعداد 183 ہے ۔ ڈرائیور کے شناخت کیلئے 8میگاپکسل کیمروں کی تعداد 209 ہے۔ ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا فرض ہے کہ اپنے شہریوں کو کرائم سے پاک ماحول فراہم کریں ۔ مراد علی شاہ نے کہاکہ ہم کراچی کے حوالے سے بڑے مشکل وقت سے گزر ے ہیں ۔ہمارا کوئی راستہ محفوظ نہیں تھا ۔پولیس اسکاڈ کے بغیر کسی ہائی وے سے گزرنا مشکل تھا ۔

اب اللہ پاک کے کرم سے ہمارے راستے محفوظ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کرمنلز شدید ذہنی تنائو کا شکار ہیں ۔ ہم ہر صورت ان کا خاتمہ یقینی بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ آج کشمور میں ڈاکوئوں نے حملہ کر کے ایک پولیس اہلکار کو شہید کردیا ۔ 5 پولیس اہلکاروں کو شہید کرنے والے ڈاکوئوں کو آج جہنم واصل کردیاگیا ہے۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ جب میں نے ایک بچے سے معلوم کیا کہ وہ پولیس میں کیوں بھرتی ہونے کا خواہش مند ہے تو بچے نے کہا کہ وہ شہید ہونے کے لیے پولیس میں بھرتی ہونا چاہتا ہے۔یہ وطن سے محبت کی ایک عظیم مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ دن پہلے سانگھڑ میں ایک تکلیف دہ واقعہ پیش آیا۔ایک معصوم اونٹ کی ٹانگ کاٹی گئی۔

اونٹ کیمالک نے ایف آئی آر درج کرائی اورتمام ملزمان کو گرفتار کرلیاگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا نے ایک جھوٹی خبر پھیلا ئی کہ اونٹ کے مالک کو قتل کردیا گیا اور یہ جھوٹی خبر سب نے چلائی لیکن کسی نے اس کی تردید نہیں کی۔وزیراعلی سندھ نے کہا کہ خدارا ملک کے سماجی ڈھانچہ کو تباہ نہ کریں ۔ہمیں اپنی تباہی خود نہیں کرنی چاہیے۔گزشتہ 5 ماہ میں کراچی میں 62 لوگ مارے گئے اورٹوتھرڈ 3/2 قاتل گرفتار کیے گئے لیکن وہ خبر نہیں بنی۔وزیراعلی سندھ نے سندھ پولیس کے لیے ہیلتھ انشورنس اسکیم متعارف کراتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بہترین اقدام ہیجسے بہبودِ جوان کا نام دیا گیاہے۔

سندھ پولیس کے اہلکاروں کی فلاح وبہبود کیلییسندھ حکومت نے سندھ پولیس کی درخواست پرتقریبا5بلین روپے کی ہیلتھ انشورنس پالیسی کی منظور دی ہے۔ اس سے سندھ پولیس کے 1,27,482ملازمین اور ان کے اہلخانہ اپنی صحت کی ضروریات کے مطابق نجی ہسپتالوں سے 10لاکھ روپے تک کا علاج کرواسکیں گے۔اس سہولت سے پولیس اہلکار اور ان کے فیملی ممبران ایم آر آئی،سی ٹی اسکین، انجیوگرافی سمیت دیگر ٹیسٹ کرواسکیں گے جس میں روم چارجز بھی شامل ہیں۔ ڈائیلاسز، ایم آر آئی، سی ٹی سکین، تھیلیم، انجیوگرافی، موتیا بند کا علاج بھی شامل ہے ۔حادثات کی صورت میں فنڈز کی حد میں 100 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔ اسکیم میں زیر کفالت (میاں بیوی، بیٹے/بیٹیاں، والدین) شامل ہیں۔ اسکیم میں فریکچر، دانتوں کا علاج اور سی سیکشن ڈیلیوری چارجز شامل ہیں۔

ہسپتال میں داخلے دوران کوئی بھی علاج، ادویات، ایمرجنسی روم ٹریٹمنٹ کی جائے گی،۔سندھ پولیس کے ہر ملازم کو ہیلتھ انشورنس کارڈ ملے گا۔ ارب روپے کا بڑا میڈیکل پول مختص کیا گیا ہے۔ ایک ملین میڈیکل پول IPD کی حد ختم ہونے کی صورت استعمال ہوگی۔پانچ فیصد ایڈمن چارجز صرف استعمال شدہ رقم پر وصول کی جائے گی۔غیر استعمال شدہ رقم قابل اطلاق ٹیکس کی کٹوتی کے بعد واپس کی جائے گی۔اے آئی ایل سی ایم ایچ، پی این ایس اور رینجر کے ہسپتالوں کو پینل میں شامل کیا جائے گا۔

پری اینڈ پوسٹ ہسپتال میں داخلہ پر IPD کی حد کی دستیابی کی بنیاد 30 دنوں کیلئے ہوگی ۔زچگی کی حد قبل از پیدائش 9 ماہ اور بعد از پیدائش ایک ماہ ہوگی ۔اخراجات میں سندھ پولیس اہلکاروں کی بیرون ملک علاج کی منصوبابندی بھی کی گئی ہے۔سی پی او میں ڈاکٹر محمد علی شاہ آڈیٹوریم میں سندھ پولیس اور اسٹیٹ لائف میں معاہدہ پر دستخط کیے گئے ۔اسٹیٹ لائف پولیس کے جوانوں کو میڈیکل کی انشورنس کی سہولت فراہم کریگی۔ قبل ازیں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی آئی جی پولیس آفس آمد پر صوبائی وزیر داخلہ ضیاڑ الحسن لنجار اور آئی جی پولیس غلام نبی میمن نے ان کا استقبال کیا۔ صوبائی وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار اور آئی جی سندھ مشتاق میمن نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved