مریدکے(این این آئی)وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام کیلئے سخت فیصلے کرنے جا رہے ہیں، اس سال نہیں اگلے سال عوام کو فل ریلیف ملے گا،مایوسی کی کوئی بات نہیں (ن)لیگ کی حکومت خوشحالی لے کر آئے گی، پہلے سو دن میں حکومت تاریخی مہنگائی نیچے لے کر آئی، شہباز شریف نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کا وعدہ پورا کیا، آئندہ کوئی ایسا پروگرام نہیں ہوگا جس کیلئے قرضہ لینا پڑے،
بانی پی ٹی آئی عدلیہ سے متعلقہ کئی شخصیات کا پرانا لاڈلا ہے،اداروں کو کمزور کرنے اور سیاسی عدم استحکام کے ملزمان کا کیفرکردار تک نہ پہنچنا اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، 9 مئی جیسا واقعہ کسی دوسرے ملک میں ہوتا تو ملزمان دو ہفتے میں کیفرکردار تک پہنچ جاتے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا تنویر حسین نے کہاکہ نواز شریف کی طرح شہباز شریف بھی کشکول توڑ دیں گے، صنعتوں کو بجلی سستی دی،
مزید سہولیات بھی دیں گے، امید ہے صنعتیں بحال ہوں گی، زراعت کی طرح جی ڈی پی میں حصہ ڈالیں گی، بانی پی ٹی آئی نے پاکستان کو عدم استحکام سے دو چار کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی خوشحالی کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہے، بجٹ پر پیپلزپارٹی سے پہلے مشاورت کی، تحفظات دور کریں گے۔انہوںنے مزید کہا کہ اگر 9مئی کے ملزمان کو سزا ہوتی تو عدلیہ کا لاڈلا کبھی مجیب الرحمان اور کبھی الطاف حسین نہ بنتا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو کمزور کرنے والوں کو کھلی چھٹی پر ادارے غور کریں، عدلیہ قابل احترام مگر فیصلوں میں بانی پی ٹی آئی کی طرف جھکا ئوکا تاثر ملتا ہے، بانی پی ٹی آئی عدلیہ سے متعلقہ کئی شخصیات کا پرانا لاڈلاہے۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا پی ٹی آئی کی طرف جھکا ئوغیر فطری ہے، مولانا کا ووٹ بینک بھی خیبر پختونخوا ہ اور پی ٹی آئی کا بھی وہی ہے، ہماری قیادت کی مولانا سے گہری ہم آہنگی ہے، معاملات درست ہوجائیں گے۔ مولانا فضل الرحمن مسلم لیگ (ن)کے فطری اتحادی ہیں، ان کا پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ چلنا مناسب نہیں، اتحاد ہو بھی جائے تو زیادہ دیر تک نہیں چلے گا۔