اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ توانائی کے شعبے میں پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان تذویراتی تعاون کا مظہر ہے، پاکستان ترکمانستان کے توانائی کے بھرپور ذخائر تک فوری رسائی کا گیٹ وے ثابت ہو سکتا ہے۔
جمعرات کو وزیراعظم آفس کے میڈیاونگ سیجاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ترکمانستان کے اعلیٰ سطح کے وفد نے وزیر مملکت و ترکمن گیس کے چیئرمین مکسات بابائیف کی سربراہی میں ملاقات کی۔دورہ کرنے والے ترکمانستان کے وفد میں توانائی کے نائب وزیر اناجیلدی سپاروف، چیف ایگزیکٹو آفیسر و چیئرمین بی او ڈی ، ٹی پی سی ایل محمدمیرات امانوف کے علاوہ پاکستان میں ترکمانستان کے سفیر عطاجان مولاموف بھی شامل تھے۔
وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان مشترکہ تاریخ، ثقافت اور مذہب پر مبنی برادرانہ تعلقات ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ دونوں ممالک کی قیادت اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی خواہش رکھتی ہے۔ انہوں نیر زور دیا کہ پاکستان ترکمانستان کے توانائی کے بھرپور ذخائر تک فوری رسائی کا گیٹ وے ثابت ہو سکتا ہے۔تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ منصوبہ توانائی کے شعبے میں پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان تذویراتی تعاون کا مظہر ہے۔
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ تاپی پاکستان کی توانائی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہماری حکومتوں کے وڑن کا ایک اہم جز ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے میں معاشی ترقی اور خوشحالی لائے گا۔ انہوں نے منصوبے پر جلد عمل درآمد کے عزم کی تجدید کی اور امید ظاہر کی کہ تمام متعلقہ فریقین کی جانب سے دستیاب تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے اس منصوبے کو جلد از جلد مکمل کیا جائے گا۔منصوبے کے مختلف حصوں پر کام کو تیز کرنے کے لیے، وزیر اعظم نے معاون خصوصی ڈاکٹر جہانزیب خان کو پاکستان کی جانب سے فوکل پرسن نامز کیا وہ سینئر کوآرڈینیشن کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں۔
بعد ازاں وزیر اعظم نے تاپی گیس پائپ لائن مشترکہ عملدرآمد منصوبے (جے آئی پی) کے معاہدے پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔ معاہدے وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک اوروزیر مملکت و ترکمن گیس کے چیئرمین مکسات بابائیف نے دستخط کئے۔جے آئی پی کا مقصد تاپی گیس پائپ لائن منصوبے پر کام کو تیز کرنا ہے۔ تاپی پائپ لائن منصوبے کا مقصد 1814 کلومیٹر طویل پائپ لائن کے ذریعے ترکمانستان سے قدرتی گیس کو افغانستان، پاکستان اور بھارت تک پہنچانا ہے جس میں سالانہ 33 بلین کیوبک میٹر قدرتی گیس کی نقل و حمل کی گنجائش ہے۔ فعال ہونے کے بعد تاپی منصوبہ علاقائی توانائی کے منظر نامے کو بدل دے گا اور اقتصادی خوشحالی میں اہم کردار ادا کرے گا۔