کراچی(این این آئی)سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ قربانی صرف عوام دے رہے ہیں، حکومت نے کوئی قربانی نہیں دی، حکومت اپنے سائے سے بھی ڈرتی ہے۔ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنے سائے سے بھی ڈرتی ہے، سب جانتے ہیں موجودہ حکومت کتنا مینڈیٹ لیکر آئی ہے، موجودہ حکومت اسی لیے ڈرکر کام کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں جو نوکری کرتے ہیں وہ ٹیکس دیتے ہیں، ہمارے ہاں جس کی دکان یا زرعی زمین ہو وہ ٹیکس نہیں دیتا، دنیا میں جہاں زیادہ پیسے والے ہوتے ہیں وہ زیادہ ٹیکس دیتے ہیں۔سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمارے ہاں جو اربوں روپے رکھتے ہیں وہ زیادہ ٹیکس نہیں دیتے، ہمارے ہاں دوائیوں پر سیلز ٹیکس لگا دیا جاتا ہے، سیلز ٹیکس بڑھا دیا جاتا ہے۔انھوں نے کہا کہ بجٹ سے متعلق کہا جارہا ہے کہ 1200 سے 1500 ارب ترقیاتی پروگرام ہوگا، اس وقت اخراجات کم کرنے چاہئیں تاکہ خسارہ کم ہو، حکومت صرف اسٹیٹ بینک پر چھوڑ رہی ہے اور وہ شرح سود بڑھاتی ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس وقت ضروری تھا کہ این ایف سی کو تبدیل کیا جائے، پراپرٹی اور زراعت کے ٹیکسز وفاق کو اپنے پاس رکھنے چاہئیں، وفاق جو صوبوں کو پیسے دے رہی ہے وہ کم کرنا پڑیں گے۔انھوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کوشرح سود میں بہت پہلے کمی کرلینی چاہیے تھی، اسٹیٹ بینک نے اب شرح سود میں کمی کی جو اچھی بات ہے، میرا نہیں خیال ڈائریکشن بہت درست ہے لیکن کوشش کی جارہی ہے۔
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے سسٹم میں سیاستدان دست و گریبان ہیں، سیاستدان عوامی مسائل پر توجہ کے بجائے آپس میں لڑرہے ہیں، سیاستدانوں کو چاہیے کہ آپس میں بیٹھ کرعوام کے مسائل کو حل کریں۔انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ اقتدار میں ہے ان کا فرض ہے کہ مسائل پر توجہ دیں، کوئی فیصلہ ہو یا نہ ہو آپس میں بیٹھ کر بات چیت کرنا ضروری ہے، سیاستدانوں کو ادراک کرانا چاہیے کہ این ایف سی کا مسئلہ حل کرنا ناگزیر ہے۔