اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان کو 2018 میں اقتدار میں لانا 1971 کے سانحے سے کم نہیں،پاکستان مسلم لیگ (ن)جب بھی اقتدار میں آئی قومی ترقی ہمیشہ اس کی پہچان رہی ۔مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا کے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے اپنے گزشتہ دور حکومت (18۔2013) میں ملک کو 18 گھنٹے کی طویل لوڈشیڈنگ سے نکالا،
دہشت گردی سے نجات دلائی اور نواز شریف کی متحرک قیادت میں معاشی حالات میں بہتری کو یقینی بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی کی بات ہے کہ2017 میں ترقی کا جو سفر شروع ہوا اسے ایک سازش کے تحت روکا گیا اور 2018 کے دھاندلی زدہ انتخابات میں حکومت کو نااہل عمران خان حکومت کے حوالے کر دیا گیا جس نے قومی معیشت کو تباہ اور ملک کو دیوالیہ ہونے کے دہانے پر پہنچا دیا،
عمران خان کو 2018 میں اقتدار میں لانا 1971 کے سانحے سے کم نہیں جب پاکستان ٹوٹ گیا، 1971 میں پاکستان کو جغرافیائی طور پر ٹوٹ پھوٹ کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کی حکومت نے قومی معیشت کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کر دیا جس سے ہماری (پاکستان) کی خودمختاری کو شدید خطرات لاحق ہو گئے۔احسن اقبال نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے چار سال کے عرصے میں ملک کے مجموعی قرضوں کا 80 فیصد قرض لیا اور آج یہ 6900 ارب روپے کے محصول کے مقابلے میں 7500 ارب روپے کے لگ بھگ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ جب موجودہ حکومت برسراقتدار آئی تو ملک مشکل دور سے گزر رہا تھا لیکن دانشمندانہ حکمت عملی سے معاملات اب درست سمت میں بڑھنے لگے ہیں۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ عوام آئندہ عام انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے حق میں ووٹ دیں گے اور ان کی جماعت ایک بار پھر ملک کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرے گی جیسا کہ اس نے گزشتہ دور حکومت میں کیا تھا۔