شنیزن (این این آئی)وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین کی ترقی ہم سب کے لیے قابل تقلید مثال ہے،پاکستان میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی حفاظت کیلئے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے، میں گارنٹی دیتا ہوں، اپنے بچوں اور اپنی ذات سے زیادہ چینی شہریوں کو تحفظ فراہم کریں گے۔شینزن میں پاک چائنا بزنس فورم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے پاس ہر قسم کے وسائل ہیں، ہماری سب سے بڑی طاقت ہماری نوجوان افرادی قوت ہے، چین کی ترقی ہم سب کے لیے قابل تقلید مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری میں آسانی کے لیے بزنس کونسل قائم کی۔انہوں نے کہ چند ماہ قبل دہشت گردی کا ایک اندوہناک واقعہ پیش آیا جس میں 5 چینی باشندیں مارے گئے، اس واقعے پر انتہائی دکھ ہے، اس دن پورا پاکستان رنجیدہ تھا، اس دن ہم سوچ رہے کہ صرف گہرا دوست، اچھا پڑوسی نہیں بلکہ چین وہ ملک ہر مشکل وقت میں چاہیے وہ جنگیں ہوں، سیلاب ہوں یا عالمی فورمز اور عالمی معاملات پر پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا، اس کے باوجود ہم چینی شہریوں کی زندگیوں کی حفاظت نہیں کرسکے۔
انہوں نے کہاکہ وہ میری زندگی کا سب سے غمگین دن تھا، اس کے بعد سے ہم نے فول پروف سیکیورٹی سسٹم کو یقینی بنانے کیلئے کئی اقدامات کیے ہیں، پاکستان میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی حفاظت کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے، میں گارنٹی دیتا ہوں، یقین دہانی کراتا ہوں کہ اپنے بچوں اور اپنی ذات سے زیادہ چینی شہریوں کو تحفظ فراہم کریں گے، میرا وعدہ ہے کہ آئندہ ایسا کوئی واقعہ دوبارہ نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ماضی گزر گیا، اگر ہم ماضی میں رہیں تو کچھ حاصل نہیں کر سکتے، لیکن اگر ہم اپنے ماضی سے سیکھیں تو بہت کچھ حاصل کرسکتے ہیں، اسی لیے ہم یہاں موجود ہیں تاکہ باہمی مشاورت کے ذریعے کچھ حاصل کرسکیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ کچھ دہائیاں قبل یہ شہر شینزن ایک چھوٹا سا ماہی گیروں کا گاؤں تھا، اس وقت یہ صرف 13 ملین لوگوں کا شہر ہے، اس کا جی ڈی پی 500 ارب ڈالرز کے قریب ہے، کیا یہ اس سنچری کا معجزہ نہیں ہے، کیا یہ دنیا 8واں کا عجوبہ نہیں ہے؟ جب اس شہر کا پاکستان سے موازنہ کرتے ہیں تو ہمارا جی ڈی پی 3 سو 80 ارب ڈالرز کے قریب ہے جبکہ ہماری آبادی تقریبا 25 کروڑ ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ یہ بہت تلخ موازنہ ہے، ہمیں اس سے سبق سیکھنا چاہیے، یہ انتھک محنت اور قیادت کی دور اندیش منصوبہ بندی کے باعث اتنے کم وقت میں دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت اور دوسری سب سے بڑی فوجی قوت بن گیا، یہ چھوٹی کامیابی نہیں ہے،
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی پاکستان میں بڑا مسئلہ ہے، مہنگائی کی شرح میں کمی آ رہی ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں معاشی اشاریے درست سمت میں جارہے ہیں، رواں سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ایک ارب ڈالر سے کم رہے گا۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ مہنگائی کی شرح 38 سے کم ہوکر 11 فیصد تک آگئی ہے، اشیائے خور و نوش کی قیمتیں تیزی سے کم ہو رہی ہے، شرح سود کے معاملے پر ہمیں رواں سال دیکھنا ہوگا۔انہوںنے کہاکہ پاکستان کی کرنسی چند ماہ میں مستحکم ہوئی ہے،
حکومت کی اقتصادی اصلاحات کے ایجنڈے پر توجہ مرکوز ہے۔اس سے قبل چین میں پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی نے پاک چین بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شینزن اسپیڈ ترقی کی منازل طے کرنے کے حوالے سے ایک مثال ہے۔پاکستانی سفیر نے کہا کہ بزنس فورم مختلف شعبوں میں تعاون، شراکت داری کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا۔نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحق ڈار نے کہا کہ پاکستان میں آئی ٹی، معدنی وسائل سمیت مختلف شعبوں میں بے پناہ مواقع ہیں، ایس آئی ایف سی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔