امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

نیب ترامیم کیس، عمران خان بذریعہ ویڈیو لنک پیش، سماعت براہ راست نشر کرنے کی درخواست مسترد

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ میں قومی احتساب بیورو (نیب) ترامیم کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے دور ان سابق وزیر اعظم عمران خان بذریعہ ویڈیو لنک عدالت میں پیش ہوگئے جبکہ سماعت کو براہ راست دکھانے کی درخواست مسترد کردی گئی۔جمعرات کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ نے مقدمے کی سماعت کی ، بینچ میں جسٹس امین الدین،جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس حسن اظہر رضوی شامل ہیں۔

آغاز پر کیس کی سماعت میں مختصر وقفہ کر دیا گیا تھا، عدالت نے ریمارکس دیے کہ لائیو اسٹریمنگ پر تھوڑی دیر تک بتاتے ہیں۔جسٹس اطہر من اللہ نے براہ راست نشریات کی حمایت کردی تھی، انہوں نے کہا کہ مقدمہ پہلے لائیو دیکھایا جاتا تھا تو اب بھی لائیو ہونا چاہیے۔اس پر خیبر پختونخوا کے ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ یہ مقدمہ عوامی مفاد اور دلچسپی کا ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ یہ ٹیکنیکل کیس ہے اس میں عوامی مفاد کا معاملہ نہیں۔

بعد ازاں بینچ کیس کی سماعت براہ راست دکھائی جائے گی یا نہیں پر مشاورت کرنے کے لیے چلا گیا۔سماعت کے دوبارہ آغاز پر سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کیس لائیو نہ دکھانے کا فیصلہ سنادیا، سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کیس براہ راست نشرکرنے کی درخواست مسترد کردی، فیصلہ 4 -1 سے کیا گیا ہے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ تاخیر کے لیے معذرت چاہتے ہیں، ہم کوئی بھی فیصلہ جلد بازی میں نہیں کرنا چاہتے تھے،

جسٹس اطہر من اللہ نے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا، ہم نے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا کہ سماعت براہ راست نہیں دکھائی جائے گی۔بعد ازاں وفاقی حکومت کے وکیل مخدوم علی خان نے دلائل کا آغاز کر دیا۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ نیب ترامیم کرنا حکومتی پالیسی کا فیصلہ ہے عدلیہ مداخلت نہیں کرسکتی، پارلیمنٹ کے اختیارات میں عدلیہ مداخت نہیں کرسکتی۔اس پر جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ میں اپنی بات کرتا ہوں، میں میڈیا سوشل میڈیا دیکھتا اور اخبارات پڑھتا ہوں، وزیر اعظم نے کالی بھیڑیں کہا تھا۔

اٹارنی جنرل نے وضاحت کی کہ یہ الفاظ موجود ججز کیلئے استعمال نہیں کئے گئے۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ نیب قانون ان لوگوں پر لاگو ہوتا رہا جو حکومت سے باہر رہے، پھر وہی لوگ جب حکومت میں آتے ہیں تو دوسرے لوگ نیب کی زد میں آجاتے ہیں۔جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ نیب ترامیم کیسے آئین سے متصادم تھیں وجوہات کیا بتائیں گئیں؟ قانون میں طے کردہ کرپشن کی حد سے کم کیسز دیگر عدالتی فورمز پر چلانے کا ذکر ہے۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ 5، 5 لاکھ روپے کے مقدمات بلوچستان ہائی کورٹ میں چلتے رہے۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved