راولپنڈی (این این آئی)لاہور ہائی کورٹ کے راولپنڈی بینچ نے تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کو فوری طور پر رہا کرنے کے علاوہ کسی اور کیس میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیدیا۔لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے سماعت کی۔شاہ محمود قریشی کی جانب سے گوہر بانو اور وکیل تیمور ملک عدالت میں پیش ہوئے جبکہ سرکار کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔
سرکاری وکیل نے دلائل کے لیے مہلت کی استدعا کی جس پر عدالت نے ایک گھنٹے کے بعد دلائل دینے کی ہدایت کر دی۔عدالت نے کہا کہ اگر شاہ محمود قریشی کے خلاف شواہد موجود ہیں تو عدالت کے سامنے پیش کیے جائیں۔سابق وزیر خارجہ کی نظر بندی کے خلاف درخواست پر دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو عدالت نے شاہ محمود قریشی کی نظربندی ختم کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ ماضی میں جو کچھ ہوا، اس کو چھوڑ دیں، مستقبل میں ایسا کچھ نہیں ہونا چاہیے۔
جسٹس چوہدری عبدالعزیز نے ریمارکس دیے کہ ہر چیز مذاق نہیں ہوتی۔عدالت نے شاہ محمود قریشی کو فوری طور پر رہا کرنے اور کسی اور کیس میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ شاہ محمود قریشی سے کوئی بیان حلفی بھی نہ لیا جائے۔خیال رہے کہ پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد ’پر تشدد مظاہروں کو ہوا دینے‘ کے الزام میں10 مئی کو رات گئے اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا تھا۔
ان کی گرفتاری کے بعد پولیس نے ایک بیان میں بتایا تھا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاریاں ’امن و امان کو خراب کرنے کیلئے پوری منصوبہ بندی سے پر تشدد مظاہروں اور جلاؤ گھیراؤ کو بڑھکانے کے الزام میں کی گئیں۔پولیس نے کہا تھا کہ گرفتاریاں تمام تر قانونی تقاضے پورے کرتے ہوئے کی گئیں۔18 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے شاہ محمود قریشی کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست پروکلا کے دلائل سننے کے بعد 3 ایم پی او کے تحت ان کی گرفتار کالعدم قرار دے کر انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔
بعدازاں 23 مئی کو شاہ محمود قریشی کا رہائی کا حکم دیا گیا تھا تاہم اڈیالہ جیل کے باہر سے انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا۔ ’ دوبارہ گرفتاری کے ایک روز بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کو پولیس نے بتایا تھا کہ وہ اس بات سے لاعلم ہے کہ پی ٹی آئی رہنما اس وقت کہاں ہیں تاہم ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا تھا کہ شاہ محمود قریشی ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کے تھری ایم پی او کے تحت احکامات پر اڈیالہ جیل میں ہیں۔27 مئی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی سمیت پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کی ایم پی او کے تحت گرفتاریوں کو غیر قانونی قرار دیا تھا تاہم وہ اب تک جیل میں تھے۔