امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

ایک سال کے دوران پاکستانی روپیہ ایشیا کی بہترین کرنسی قرار

کراچی(این این آئی) گزشتہ ایک سال کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپیہ ایشیاء کی بہترین کرنسی کے طور پر ابھرا ہے، جس میں روشن ڈیجیٹل اکائونٹ کے ذریعے 8 ارب ڈالر کی غیر ملکی کرنسی کی آمد نے بنیادی کردار ادا کیا ہے۔اوورسیز پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مرکزی بینک نے بتایا کہ ستمبر2020 میں روشن ڈیجیٹل اکائونٹ متعارف کرانے کے بعد سے اب تک 45 ماہ میں اوورسیز پاکستانی اس کے ذریعے 8 ارب ڈالر سے زائد کی رقم بھیج چکے ہیں،

عیدالاضحی قریب آنے کی وجہ سے آر ڈی اے کی آمد میں تیزی ریکارڈ کی جارہی ہے، کیوں کہ اوورسیز پاکستانی اپنی فیملیوں کو سپورٹ کرنے کیلیے رقوم بھیج رہے ہیں۔ٹاپ لائن ریسرچ کے اعداد و شمار کے مطابق ایم ایس سی آئی ایشیاء ایمرجنگ اینڈ فرنٹیئرز مارکیٹ انڈیکس میں پاکستانی کرنسی گزشتہ ایک سال کے دوران 3.1 فیصد بہتری کے ساتھ 278.12 روپے فی ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی ہے، روپے کی قدر میں بہتری کی بنیادی وجوہات میں آر ڈی اے انفلوز، ترسیلات زر، مستحکم ایکسپورٹ، آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور دیگر ممالک سے قرضوں کا حصول اور قرضوں کا رول اوور ہونا ہے۔

ایشیا میں دوسرے نمبر پر سری لنکن کرنسی میں 2.7 فیصد کی بہتری دیکھی گئی جبکہ باقی تمام ممالک بشمول بھارت، چین، ویتنام اور بنگلہ دیش کی کرنسیوں میں 5.6 فیصد تک گراوٹ دیکھی گئی ہے، اگرچہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران پاکستانی کرنسی کی قدر 278 تا 278.50 روپے فی ڈالر کی حد تک مستحکم رہی ہے، لیکن اس کے باجود ماہرین کرنسی کی اصل قدر سے متعلق تقسیم کا شکار ہیں۔متعدد کرنسی ڈیلروں نے کہاکہ اگر مرکزی بینک نے اوپن مارکیٹ سے کرنسی نہ لی ہوتی تو روپے کی قدر 240 سے 250 روپے تک ہوتی، ماہرین کے دوسرے گروہ نے بتایاکہ روپے کی قدر امپورٹ پر پابندیاں لگا کر بڑھائی جارہی ہے، جس سے ملک میں معاشی سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔

ٹریس مارک کے مطابق جولائی کے بعد ہر ماہ روپے کی قدر میں 2 سے 3 روپے کی کمی ہوگی، جبکہ آئی ایم ایف نے اگلے 13 ماہ میں روپے کی قدر 329 روپے تک گرنے کا تخمینہ ظاہر کر رکھا ہے۔ایک مالیاتی ماہر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پاکستان آر ڈی اے انفلوز لانے کیلیے نیا پاکستان سرٹیفکیٹ پر بہت زیادہ منافع دے رہا ہے، جس کی وجہ سے معیشت تباہ ہورہی ہے۔انھوں نے کہا کہ اپریل میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ایک دھوکا ہے، دراصل چونکہ پاکستان نے غیر ملکی کمپنیوں کے منافع جات اپنے ملکوں کو منتقل کرنے پر پابندی لگا رکھی ہے، اس وجہ سے وہ کمپنیاں پاکستان میں ہی سرمایہ کاری پر مجبور ہیں، جس کو غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے کے طور پر ظاہر کیا جارہا ہے، تاہم پاکستان جب بھی منافع کی واپسی اور امپورٹ کو معمول پر لائے گا تو روپے کی قدر تیزی سے کم ہوگی۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب

صحت
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...
اینٹی بائیوٹک ادویات صرف باقاعدہ نسخے پر دستیاب ہونی چاہئیں،طبی ماہرین...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2024 Mshijazi. All Rights Reserved