پشاور (این این آئی)خیبرپختونخوا کے مالی سال 25-2024 کا بجٹ کل جمعہ کو پیش ہوگا جس کا کل حجم 1700 ارب روپے سے زائد رکھا گیا ہے۔صوبائی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ترقیاتی کاموں کے لیے 300 ارب روپے سے زائد رقم رکھی گئی ہے، 90فیصد فنڈز جاری منصوبوں کے لیے مختص کرنے کی تجویز شامل ہے۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فی صد اضافہ اور صحت کارڈ کے لیے 28 ارب روپے سے زائد کا فنڈ تجویز کیا گیا ہے، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کے ساتھ طے شدہ معاہدے کے تحت بجٹ 100 ارب روپے تک سر پلس ہوگا۔ذرائع محکمہ خزانہ کے مطابق بجٹ میں نئے ٹیکس لگانے کے بجائے موجودہ ٹیکسوں میں رد و بدل کیا گیا ہے، بجٹ میں بی آر ٹی کیلئے ڈھائی ارب روپے تک سبسڈی فنڈ مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
محکمہ خزانہ نے صوبے میں تمباکو خریدنے والی کمپنیوں پر ایکسائز ڈیوٹی لگانے کی تجویز دی ہے اور صوبے میں اراضی کے انتقال پرمختلف ٹیکسز 6 فیصد سے کم کر کے تین فیصد پرلانے کی تجویز ہے۔ذرائع محکمہ خزانہ نے بتایا کہ بجٹ میں تین سالوں سے خالی آسامیوں کو ختم کرنے کی تجویز بھی زیرغور ہے اور نوجوانوں کے لیے آسان شرائط پر قرضوں کے لیے 10 ارب روپے سے زائد فنڈز مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔اس کے علاوہ چشمہ رائٹ بنیک کینال منصوبے کے لیے 2 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے، بی آر ٹی کرایوں میں فی اسٹاپ 5 سے 10 روپے اضافہ کی تجویز دی گئی ہے۔