اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر قانون انصاف و پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ موجودہ کابینہ کا کوئی وزیر تنخواہ نہیں لے رہا، بجلی اور گیس کے بل بھی وزرا اپنی جیب سے دیتے ہیں، کسی غیر ملکی کو پاکستان کا قومی شناختی کارڈ جاری کرنے پر سخت ایکشن لیا جائے گا، لوئر چترال میں پانچ نادرا سینٹر کام کر رہے ہیں، دو مزید سینٹر بھی بنائے جائیں گے۔
بدھ کو وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر فلک ناز، سینیٹر دوست محمد، سینیٹر محسن عزیز، سینیٹر ذیشان خانزادہ اور دیگر ارکان کے سوالات کے جواب میں وفاقی وزیر قانون انصاف و پالیمانی امور نے کہا کہ لوئر چترال میں پانچ نادرا سینٹر کام کر رہے ہیں، روزانہ 50 شناختی کارڈ بنائے جا رہے ہیں اور 100 سے زائد سائلین کو سہولیات فراہم کی جاتی ہیں، اپر چترال میں نادرا سینٹر قائم کرنے کیلئے فنڈز فراہم کئے گئے، اس کے علاوہ دو مزید سینٹر بھی بن جائیں گے، ان پانچ سینٹر میں 20 خواتین خدمات انجام دے رہی ہیں۔
آبادی کے تناسب سے سینٹرز کی تعداد میں اضافہ کیا جا رہا ہے تاکہ دور دراز سے آنے والے لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وہ پوری ذمہ داری کے ساتھ جواب دیتے ہیں، موجودہ کابینہ کا کوئی وزیر تنخواہ نہیں لے رہا، بجلی اور گیس کے بل بھی وزرا اپنی جیب سے ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیرستان میں نادرا سینٹرز کے قیام اور موبائل وینز کی سہولت فراہم کرنے کا جائزہ لیا جائے گا، کسی غیر ملکی کو پاکستان کا قومی شناختی کارڈ جاری کرنے پر سخت ایکشن لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ مسافروں کی سہولت کے لیے اسلام آباد میں میٹرو بس سروس مختلف روٹس پر چل رہی ہے اور حکومت 70 کروڑ روپے کی سبسڈی دے رہی ہے، پچھلے پانچ سال میں تین نئے روٹس کا اجراء کیا گیا ہے، مزید روٹس پر بھی میٹرو بسیں چلائیں گے۔ ہزاروں مسافر روزانہ میٹرو بس سروس سے مستفید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے نے تقریباً 6100 جائیدادیں واگزار کر کے متروکہ وقف املاک بورڈ کے حوالے کی ہیں، ان جائیدادوں کی مالیت تقریبا ً40 ارب روپے بنتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف کرغزستان سے طلبا کو واپس لانے کے لیے خصوصی پروازوں کا انتظام کیا گیا ہے۔وفاقی وزیر قانون، انصاف و پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ریلوے میں کرپشن پر ملازمین کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے، گزشتہ سال ریلوے کی آمدنی میں پچھلے سالوں کے مقابلے میں 12 سے 15 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے، آمدنی بڑھنے سے خسارے میں بھی کمی آئی ہے۔
بدھ کو سینٹ میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر شہادت اعوان، سینیٹر محسن عزیز، سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں مہمند اور دیگر ارکان کے سوالات کے جواب میں وفاقی وزیر قانون، انصاف وپارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پاکستان ریلوے عشروں سے مسائل کا شکار رہا ہے، ریلوے کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ ملازمین کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ ان کی تنخواہوں اور پنشن پر ریلوے کے بجٹ کا 68 فیصد بجٹ خرچ ہو جاتا ہے اور باقی رقم سے پٹرول، ڈیزل، انجنز، بوگیوں کی خریداری اور دیگر ضروریات پوری کی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ ریلوے ایک ایکٹ کے تحت قائم ہوا ہے، ریلوے میں کرپشن پر کارروائی کی جاتی ہے، کراچی میں 14 ملازمین کو کرپشن پر ملازمت سے فارغ کیاگیا ہے ، سکھر میں بھی اسی طرح کارروائی کی گئی ہے اور 12 لاکھ روپے کی ریکوری کی گئی ہے، اسی طرح ملتان، لاہور، راولپنڈی اور پشاور میں بھی کرپشن پر ملازمین کے خلاف سخت ایکشن لیا گیا ہے۔