اسلام آباد (این این آئی)ملک میں درآمد گندم مقررہ ضرورت سے زائد منگوانے کا انکشاف ہوا ہے۔ذرائع وزارت پیداوار کے مطابق پہلے مرحلے میں 20 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت دی گئی تھی، درآمد کی گئی گندم فروری میں پاکستان پہنچنا تھی تاہم تاخیر کی گئی۔ذرائع کے مطابق مزید 10 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری لی گئی اور مجموعی طور پر 30 لاکھ ٹن گندم درآمد کرلی گئی۔
ذرائع وزارت پیداوار کے مطابق بلاوجہ وافر مقدار میں درآمد شدہ گندم حالیہ بحران کی وجہ بنی، کسانوں سے مزید گندم خریدی تو حکومت کا دیوالیہ نکل جائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ پاکستان میں گندم اسٹوریج کے انتظامات بھی ناکافی ہیں، محکمہ خوراک پنجاب نے فی الحال گندم نہ خریدنے کی پالیسی اپنا رکھی ہے۔ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے گزشتہ سال 40 لاکھ ٹن گندم خریدی، گزشتہ سال گندم خریداری کے لیے پنجاب بینک سے400 ارب روپے قرضہ لیا گیا۔
دوسری جانب بہاولپور ضلع میں سرکاری مراکز پر گندم کی خریداری کا عمل شروع نہ ہوسکا۔ایک کسان نے بتایا کہ درخواستوں کی شارٹ لسٹنگ کیباوجود باردانہ کی تقسیم شروع نہیں ہوئی۔گندم کی قیمت میں کمی ہونے کی وجہ سے غلہ منڈیوں مں خریداروں کا رش دیکھنے میں آرہا ہے۔علاوہ ازیں منڈی بہائوالدین میں بھی گندم خریداری کی سرکاری مہم شروع نہ ہونے پر کسان پریشان ہیں۔کسانوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب حکومت گندم خریداری کا عمل فوری شروع کرے۔
ڈی ایف سی ارشد تارڑ نے کہا کہ پنجاب میں گندم خریداری کا عمل ابھی شروع نہیں ہوا، پنجاب حکومت کی ہدایت ملتے ہی باردانہ کی تقسیم اور گندم خریداری شروع کردیں گے۔گندم درآمد کر کے پرائیویٹ سیکٹر کو نوازا گیا، بیوروکریسی کے غلط فیصلوں سے قومی خزانے کو ایک سے ڈیڑھ ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ذرائع کے مطابق نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے وافر گندم ہونے کے باوجود 35 لاکھ ٹن گندم درآمد کی اجازت مانگی، ای سی سی نے گندم درآمد کی منظوری دی۔
ذرائع نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے مطابق نجی شعبے کو گندم درآمد کرنے کی اجازت دی گئی، نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے پہلے 10 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کی سمری تیار کی۔ذرائع کے مطابق وفاقی سیکرٹری نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے ہر کسی کو گندم منگوانے کی اجازت دی، یکم اپریل 2024ء تک 43 لاکھ ٹن گندم حکومت کے پاس موجود تھی۔ذرائع کے مطابق مارچ میں سندھ میں گندم کی نئی فصل آنے سے گندم درآمد کی ضرورت نہیں رہی تھی، بیوروکریسی کے غلط فیصلے سے ایک ارب ڈالر کا زرمبادلہ ضائع ہوا۔ذرائع نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے مطابق نگراں حکومت کی غلط حکمت عملی سے گندم کے کاشتکار رْل گئے ہیں۔