اسلام آباد(این این آئی)ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاک بھارتی تجارتی پالیسی کی تبدیلی سے متعلق فی الحال کوئی خبرنہیں اور کسی فرد کوبھارت سے تعلقات کیلئے کوئی ذمہ داری نہیں سونپی گئی۔ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ایران سربراہان کی ملاقات میں علاقائی امورزیربحث آئے، دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ مضبوط تعلقات ہیں۔
ترجمان نے کہاکہ ایرانی صدرکے دورے میں ایران پاکستان گیس پائپ لائن کا معاملہ زیر غور آیا، ہمارے مشترکہ اعلامیے میں بھی اس بات کی عکاسی کی گئی، پاکستان اور ایران نے توانائی وبجلی کیحوالے سے امورپربھی غورکیا، ہم نے امریکاکا بیان دیکھا، اپنی توانائی کی ضروریات پر امریکا سے رابطے میں ہیں، پاکستان کی توانائی کی اپنی اہم ضروریات ہیں، پاکستان اور ایران کے درمیان توانائی پر تعاون موجودہے۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان امریکا کی طرف سے جاری انسانی حقوق رپورٹ کو مستردکرچکا ہے،
بھارت میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، اس رپورٹ کی تیاری میں موزوں طریقہ کار اختیار نہیں کیا گیا، بھارت میں مسلمانوں کے خلاف حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔بیلیسٹک میزائل پرزہ جات کی کمپنیوں پر امریکی پابندیوں سے متعلق ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے امریکا کو حالیہ اقدام پراپنی تشویش سے آگاہ کیا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ ایکسپورٹ کنٹرول سیاسی ہوچکی ہے۔ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ پاک بھارت تجارت کے لیے بیک ڈورمذاکرات نہیں ہورہے، پاک بھارت تجارتی پالیسی تبدیلی سے متعلق فی الحال کوئی خبرنہیں اور کسی فرد کوبھارت سے تعلقات کیلئے کوئی ذمہ داری نہیں سونپی گئی۔