اسلام آباد(این این آئی) پاکستان میں مالی سال 2024 میں (30 جون 2024 کو ختم ہونے والے) 1.9 فیصد اور مالی سال 2025 میں 2.8 فیصد اضافے کی پیش گوئی کی گئی ہے جو گزشتہ مالی سال 2024 کے 0.2 فیصد سکڑاؤ سے زیادہ ہے۔ گوادر پرو کے مطابق مثبت ترقی کی طرف واپسی زراعت اور صنعت دونوں میں بحالی سے آئے گی تاہم گھریلو مطالبہ زندگی کے اخراجات میں اضافے اور سخت معاشی پالیسیوں کی وجہ سے محدود رہے گا۔
گوادر پرو کے مطابق نمو مالی سال 2024 میں کم رہنے اور مالی سال 2025 میں بڑھنے کا امکان ہے، بشرطیکہ معاشی اصلاحات نافذ ہوں۔ مالی سال 2024 میں حقیقی جی ڈی پی میں 1.9 فیصد اضافے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جس کی وجہ پرائیویٹ سیکٹر کی سرمایہ کاری میں بہتری ہے جو اصلاحاتی اقدامات پر پیشرفت اور نئی اور زیادہ مستحکم حکومت کی طرف منتقلی سے منسلک ہے۔گوادر پرو کے مطابق نجی کھپت میں توسیع اور مارکیٹ کی طرف سے متعین شرح مبادلہ کی طرف بڑھنے سے کارکنوں کی ترسیلات زر میں اضافہ تاہم، کم اعتماد، سال کے آخر میں صنعتی پیداوار میں بحالی کی حمایت کرنے کیلئے ترقی پر زور دینا چاہیے۔
گوادر پرو کے مطابق مہنگی تعمیراتی لاگت، مالی سال 2024 کے بجٹ میں لاگو کی گئی جائیداد کی منتقلی پر ٹیکس کی بلند شرح، اور مالیاتی پوزیشن کو مستحکم کرنے کیلئے عوامی سرمایہ کاری کو معقول بنانے کی وجہ سے تعمیر کمزور رہے گی۔ مالی سال 2024 میں زراعت اور صنعت سے فائدہ اٹھانے والی خدمات میں بحالی کے طور پر خدمات میں اضافے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔گوادر پرو کے مطابق اگر اصلاحات نافذ کی جاتی ہیں تو رواں مالی سال میں ترقی بتدریج دوبارہ شروع ہونے اور اگلے سال قدرے بہتر ہونے کی پیش گوئی کی جاتی ہے۔ استحکام کی پالیسیوں کے تحت افراط زر کی شرح اس سال کچھ اور اگلے سال مزید کم ہونے کا امکان ہے۔ شرح کو مضبوط بنانے کے لیے خواتین کی مالی شمولیت کو بہتر بنانا بہت ضروری ہے۔