امید اچھی رکھو لیکن تیاری برے حالات کے حساب سے کرو


مُحبت مُجھے اُن جوانوں سے ہے تاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند

خبردار! گرمی کی لہر، لاکھوں ایشیائی بچوں کی زندگیوں کو خطرہ

نیویارک (این این آئی)اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ مشرقی ایشیا اور پیسیفک میں گرمی کی پے درپے زبردست لہر سے لاکھوں بچے خطرے میں پڑ سکتے ہیں اور انہیں اور دیگر کمزور طبقوں کو بڑھتے درجہ حرارت سے بچانے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہے۔ گرمی کی صورتحال کو مانیٹر کرنے والے عالمی اداروں کا کہنا ہے کہ سال 2024 اب تک کا سب سے گرم سال ثابت ہونے جارہا ہے، جس کی وجہ ماحولیاتی شدت اور گرین ہاؤس گیس کی بڑھتی ہوئی تابکاری ہے۔

اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے (یونیسیف) کے فراہم کردہ ڈیٹا کے مطابق مشرقی ایشیا اور پیسیفک میں رہنے والے 24 کروڑ 30 لاکھ سے زائد بچے مستقبل میں گرمی کی لہر سے متاثر ہوسکتے ہیں، جس سے انہیں مختلف بیماریوں اور موت کا خطرہ ہے۔عالمی ایجنسی نے مزید کہا کہ خطے کے بہت سے ممالک پہلے سے سخت گرمی کا سامنا کررہے ہیں اور درجہ حرارت 40 ڈگری سے زیادہ اور تاریخی سطحوں پر جارہا ہے، آنے والے ہفتوں میں اس رجحان میں مزید اضافے کا اندیشہ ہے۔

اس غیر معمولی صورتحال میں فلپائن کے کچھ اسکولوں نے فزیکل کلاسز معطل کرنے کا اعلان کیا ہے، اعلان ادارہ موسمیات کے انتباہ کے بعد کیا گیا جس میں بتایا تھا گیا کہ درجہ حرارت 42 یا 43 سینٹی گریڈ تک بڑھ سکتا ہے۔اس سے قبل تھائی لینڈ کے ایک صوبے میں 43.5 درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا، جو کہ تاریخی سطح 44.6 سینٹی گریڈ سے کچھ ہی دور تھا، تھائی وزارت صحت کے مطابق گرمی سے متعلق بیماریوں سے ہر سال 40 کے قریب لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

اسی طرح تھائی لینڈ کے پڑوس میں واقع ویت نام میں بھی غیر معمولی 38 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔یونیسف نے اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ بچے اپنے جسم کا درجہ حرارت ریگولیٹ نہیں کرپاتے لہذا وہ زیادہ بڑے خطرے سے دوچار ہوتے ہیں۔یونیسیف کے ریجنل آفس برائے ایسٹ ایشیا اور پیسیفک کی ڈائریکٹر ڈیبرا کومنی کے مطابق زیادہ گرمی بچوں کے لیے جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔ڈیبرا کومنی نے مزید بتایا کہ اس قدر شدید گرمی جسم کو ٹھنڈا رکھنے والے قدرتی نظام کو کام کرنے نہیں دیتی۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آنے والی گرمیوں اور دیگر ماحولیتی تبدیلیوں میں خبردار رہنے کی ضرورت ہے تاکہ بچوں اور دیگر کمزور طبقوں کو بچایا جاسکے۔اقوام متحدہ کا ماننا ہے کہ 2050 تک 2 ارب بچوں کو گرمی کی لہر کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

v>
سب سے زیادہ پڑھی جانے والی مقبول خبریں


دلچسپ و عجیب

صحت
سردی میں فالج اور دل کے دورے کا خطرہ کیوں بڑھ جاتا ہے...
عالمی ادارہ صحت نے ٹی بی کی تشخیص کیلئے نیا ٹیسٹ متعارف کرادیا...
پاکستان سمیت دنیا بھر میں 672ملین افراد موٹاپے کا شکار ہیں،ماہرین...
پاکستان میں سال میں ایک لاکھ چھاتی کے سرطان کے کیسز سامنے آئے ہیں...
پاکستان میں امراض قلب میں مبتلا نوجوانوں کی تعداد میں اضافہ...
پاکستان میں سالانہ 75 ہزار سے زائد بچے دل کی بیماریوں کے ساتھ پیدا ہوتے ہیں...
بلوچستان سے پولیو وائرس کا ایک اور کیس رپورٹ، پولیو کے کیسز کی تعداد 15 ہو گئی...
اکتوبر میں ڈینگی کیسز میں اضافے کا خدشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری...

تمام اشاعت کے جملہ حقوق بحق ادارہ محفوظ ہیں۔
Copyright © 2025 Mshijazi. All Rights Reserved