مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی )فلسطین میں تربوز کو جلا کر بنائی جانے والی ڈش کے دنیا بھر میں چرچے ہیں،میڈیارپورٹس کے مطابق فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں یہ ڈِش بنائی جاتی ہے اسے مقامی زبان میں تربوز کا سلاد بھی کہا جاتا ہے ، یہ ڈش لذت اور تازگی میں سب سے منفرد ہوتی ہے ۔تربوز سے تیار کردہ لازیمہ اجار یا کرسہ کے نام سے معروف علاقائی کھانے ہیں جن کی تیاری میں خاصا وقت بھی درکار ہوتا ہے ۔
رپورٹس کے مطابق عرب باشندے تربوز سے تیار کی گئی اس خصوصی ڈش کو بھی بہت پسند کرتے ہیں ،یہ علاقائی ڈِش سال کے صرف دو ماہ کے لیے ہی دستیاب ہوتی ہے ۔ اس کے لیے چھوٹے سائز کے تربوز استعمال کیے جاتے ہیں ۔ ان تربوزوں کو آگ پر بھون لیا جاتا ہے۔بھونے ہوئے تربوز کا چھلکا اتار لیا جاتا ہے ۔ اور پھر گوشت ، بینگن اور باریک کٹے ہوئے ٹماٹر ، لیموں ، لہسن ، پیاز ، اور زیتون کے تیل میں ملایا جاتا ہے ۔اس سارے آمیزے کو مٹی کے بڑے سے پیالے میں مہمانوں کو پیش کیا جاتا ہے ۔تاریخ دانوں کے مطابق اس ڈش کی ابتدا سو سال قبل مصر کے صحرائی علاقے میں ہوئی تھی ، مگر کئی افراد کا دعوی ہے کہ یہ فلسطینی لوگوں کی روائیتی ڈش ہے ۔