صنعاء(این این آئی)یمنی زمینوں کو بارودی سرنگوں سے پاک کرنے کے سعودی منصوبے مسام نے مئی کے مہینے کے دوران بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں جنگ کے تقریبا 7 ہزار دھماکہ خیز مواد کو ہٹانے اور تباہ کرنے کا انکشاف کیا۔
میڈیارپورٹس کے مطابق پراجیکٹ کے میڈیا سینٹر نے اپنی ماہانہ رپورٹ میں کہا کہ تکنیکی ٹیموں نے مئی 2023 کے مہینے میں 3,989 بارودی سرنگیں، نہ پھٹنے والے آرڈیننس اور دھماکہ خیز آلات کو صاف کیا۔ اس طرح اس سال کے آغاز سے کلیئر ہونے والے دھماکہ خیز مواد پر مبنی اشیا کی کل تعداد 20 ہزار 465 ہوگئی ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ گزشتہ ماہ کلیئر کیے گئے 3,239 غیر پھٹنے والے آرڈیننس، 674 اینٹی ٹینک بارودی سرنگیں، 48 اینٹی پرسنل بارودی سرنگیں، 28 دھماکہ خیز آلات کے علاوہ یمنی علاقے کے 10 لاکھ 71 ہزار 569 مربع میٹر رقبہ کو صاف کردیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ اسی مہینے کے دوران پراجیکٹ ٹیموں نے مجموعی طور پر بارودی سرنگوں، نہ پھٹنے والے آرڈیننس اور دھماکا خیز آلات کو تباہ کرنے کے لیے 2 ہزار 877 آپریشن کیے۔
ماریب گورنری کے ضلع حریب میں 14 بارودی سرنگوں کو محفوظ بنایا اور ایک فارم کو محفوظ بنایا ہے۔پراجیکٹ ٹیموں نے مسلسل چوتھے مہینے بھی شبوا گورنریٹ کے اسیلان ضلع میں حید بن عاقل کے علاقے میں آثار قدیمہ کے اہم ترین علاقوں میں بارودی سرنگوں کو محفوظ کرنے اور ہٹانے کا عمل جاری رکھا۔ اس علاقے کی تاریخ چوتھی صدی قبل مسیح کی ہے۔رپورٹ میں اشارہ کیا گیا ہے کہ جون 2018 کے آخر میں مسامپروجیکٹ کے آغاز سے اب تک کل 4 لاکھ 70 دھماکہ خیز اشیا کو کلیئر کیا گیا ہے۔
ان اشیا میں بارودی سرنگیں، نہ پھٹنے والا اسلحہ اور ایک دھماکہ خیز ڈیوائس شامل ہے۔ پروجیکٹ کے آغاز سے اب تک 4 کروڑ 64 لاکھ 39 ہزار 132 مربع میٹر رقبہ کو بارودی مواد سے پاک بنایا گیا۔حوثی ملیشیا جنگ کے تمام فریقوں میں واحد فریق ہے جو مختلف اقسام اور سائز کی بارودی سرنگیں اور دھماکہ خیز آلات نصب کرتی ہے۔ انسانی حقوق کی رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ حوثی ملیشیا نے 20 لاکھ سے زیادہ بارودی سرنگیں بچھائی ہیں جس سے 20,000 سے زیادہ شہری ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔