کراچی(این این آئی)کوٹری بیراج پرپینے کاپانی خطرناک حد تک زہریلا ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق مہران انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی لیبارٹری کی رپورٹ نے آب پاشی اور واسا کو نیند سے بیدار کرنے کا الارم دے دیا ہے۔پانی زہریلا ہونے سے حیدرآباد، بدین اور ٹھٹھہ میں لاکھوں کی آبادی لائف رسک پر آگی ہے۔رپورٹ کے مطابق پانی میں ٹی ڈی ایس کی ویلیو 5 سو سے تجاوز کرکے 610 ایم جی ایل ہوگی ہے۔
محکمہ آبپاشی نے 2005 کے سانحہ میں سیکڑوں اموات کو بھولا دیا ہے، جبکہ کوٹری بیراج پر کھڑے پانی میں منچھر کا زہریلا پانی شامل ہونے کا عمل جاری ہے۔رپورٹ کے مطابق واسا نے آنکھیں بند کر کے پانی شہر میں سپلائی جاری رکھی ہوئی ہے۔صوبائی وزیر آبپاشی جام خان شورو نے بھی صورتحال پر خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ذرائع کے مطابق سکھر بیراج سے مزید پانی کوٹری بیراج چھوڑا جائے گا، جبکہ پانی میں اضافے تک شہر میں پانی سپلائی کا متبادل کیا ہوگا اس حوالے سے واسا میں مکمل خاموشی چھائی ہوئی ہے۔
انتہائی غیر معمولی رپورٹ آنے کے باوجود واسا ، میونسپل کارپوریشن اور ضلعی انتظامیہ نے چپ ساد لی ہے۔وزیر آبپاشی جام خان شورو نے منچھر جھیل کا پانی بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ٹی ڈی ایس بڑھنے پر پانی کو ابالنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔وزیر آبپاشی نے جام خان شورو نے مزید کہا کہ پانی میں ٹی ڈی ایس کم کرنے کے لے اضافی پانی شامل کرنا ضروری ہے۔