ریاض(این این آئی)سعودی عرب میں ایک ایک ویڈیو کلپ نے زندگی میں پہلی بار آوازیں سننے پر ایک چھوٹے بچے کے ردعمل کو پیش کیا ہے۔ بچے محمود کا کوکلیئر امپلانٹ آپریشن کیا گیا تو وہ سننے کے قابل ہوگیا۔ اس نے پہلی مرتبہ اپنا نام سنا تو رو دیا۔اسمعک ایسوسی ایشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر فہد السبیعی نے عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بچہ کانوں میں مکمل اور شدید بہرا پن کا شکار ہے۔ وہ سعودی عرب میں مقیم ہے اور اس نے ایسوسی ایشن کو علاج کی درخواست جمع کرائی تھی۔
بچے کا علاج ڈیڑھ لاکھ ریال کی لاگت سے کیا گیا۔ اس کا کوکلیئر امپلانٹیشن آپریشن کیا گیا۔ آپریشن اور زخم کے ٹھیک ہونے کے دو ہفتے بعد بیرونی پروسیسر نصب کیا گیا اور بچہ اچھی طرح سے سننے لگا۔ اس وقت اس نے پہلی مرتبہ آوازیں سنیں اس سے قبل وہ نہیں جانتا تھا کہ آوازیں کیا ہیں۔ وہ سن سکتا تھا نہ بول سکتا تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ انجمن کا کردار آپریشن کی کامیابی کے ساتھ ختم نہیں ہوجائے گا بلکہ 3 سال تک کے مراحل میں بچے کی بحالی کا کام جاری رکھا جائے گا تاکہ وہ ایک عام بچہ بننے کے لیے زبان کو اچھی طرح سے سیکھ لے۔
انہوں نے بتایا کہ ایسوسی ایشن نے خاندانوں پر مالی بوجھ کو کم کرنے کے لیے سعودیوں اور مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے مقیمین کے لیے 75 کوکلیئر امپلانٹس لگائے ہیں۔السبیعی نے بتایا کہ ایسوسی ایشن کو متعدد جماعتوں کی حمایت ملی جن میں سب سے اہم فلاحی کاموں کے لیے احسان پلیٹ فارم ہے۔ اس کے علاوہ دیگر عطیہ دہندگان ہیں جن میں تاجر اور بہت سی کمپنیاں بھی شامل ہیں۔ایسوسی ایشن بحالی کلینک میں توسیع کا ارادہ رکھتی ہے جو مکہ مکرمہ، القصیم، ریاض، مدینہ منورہ سمیت مملکت کے علاقوں میں دستیاب ہیں۔ یاد رہے کوکلیئر امپلانٹ ایسوسی ایشن اسمعک ایک غیر منافع بخش خیراتی انجمن ہے جسے نیشنل سینٹر فار نان پرافٹ سیکٹر ڈویلپمنٹ کے ذریعے لائسنس دیا گیا ہے۔ یہ انجمن مملکت کے تمام خطوں میں ضرورت مند بچوں کوکلیئر امپلانٹس کی سہولت فراہم کرتی ہے۔