پشاور (این این آئی)صوبائی دارالحکومت پشاور میں بورڈ بازار کے قریب دھماکے نتیجے میں 2 افراد جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہو گیا۔ایس ایس پی آپریشنز نے بتایا کہ مبینہ طور پر بورڈ بازار میں خودکش دھماکا ہوا ہے۔پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ایس ایس پی آپریشن نے بتایا کہ بورڈ بازاردھماکے میں 2 افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہوا، دھماکا خودکش تھا یا نہیں ابھی نہیں کہہ سکتے، بارودی مواد منتقل کرنے کے دوران دھماکا ہوا۔
انہوں نے کہا کہ دھماکے میں 4 سے 5 کلو بارودی مواد استعمال ہوا، ٹارگٹ کون تھاکچھ نہیں کہہ سکتے، تفتیش کر رہے ہیں، تینوں ملزمان ایک موٹر سائیکل پر سوار تھے۔قبل ازیں، ترجمان ریسکیو 1122بلال فیضی نے بتایا کہ تمام افراد کو خیبر ٹیچنگ ہسپتال منتقل کردیا۔دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے پشاور میں دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہدا کیلئے دعائے مغفرت اور لواحقین سے اظہار ہمدردی کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ دہشت گردی ہرگز برداشت نہیں کریں گے، اسے جڑ سے اکھاڑ ڈالیں گے، شہبازشریف نے آئی جی خیبرپختونخوا سے واقعے پر رپورٹ مانگ لی۔وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے بھی اظہار مذمت کرتے ہوئے آئی جی خیبرپختونخوا سے رپورٹ طلب کرلی۔واضح رہے کہ گزشتہ چند روز کے دوران خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردوں کے متعدد حملوں کے سبب سیکیورٹی خدشات بڑھ گئے ہیں۔
8 فروری عام انتخابات 2024 کے موقع پر خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسمعیل خان اور بلوچستان کے ضلع خاران میں دہشت گردی کے 2 الگ الگ واقعات میں سیکیورٹی فورسز کے 6 اہلکار شہید جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔7 فروری کو پشین کے علاقے خانوزئی میں آزاد امیدوار کے انتخابی دفتر پر دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں 18 افراد جاں بحق اور 30 دیگر زخمی ہوگئے تھے جبکہ اس سے کچھ دیر بعد قلعہ سیف اللہ میں جمعیت علمائے (ف)کے انتخابی دفترکے باہر دھماکے میں 10 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوئے تھے۔
5 فروری کو خیبر پختونخوا کے شہر ڈیرہ اسمعیل خان کی تحصیل درابن میں تھانہ چودہوان پر دہشت گردوں نے رات گئے حملہ کردیا تھا، جس کے نتیجے میں 10 پولیس اہلکار شہید اور 6 زخمی ہوگئے تھے۔اس سے قبل 2 فروری کو بلوچستان کے علاقے مچھ اور کولپور میں سیکیورٹی فورسز نے دہشتگردوں کے 3 حملوں کو ناکام بنایا اور 3 روز تک جاری رہنے والے کلیئرنس آپریشن کے دوران 24 دہشت گرد مارے گئے جبکہ 4 سکیورٹی اہلکار اور 2 شہری شہید ہوئے۔2 جنوری 2024 کو وزارت داخلہ نے ملک میں 2 سال (مئی 2022 سے اگست 2023 تک) کے دوران ہونے والے دہشت گردی کے 1560 واقعات کی تحریری تفصیلات سینیٹ میں پیش کر دی تھیں۔جس میں بتایا گیا تھا کہ ملک میں دو سال میں دہشت گردی کے 1560 واقعات ہوئے، اس دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعلق رکھنے والے 593 اور 263 شہری شہید ہوئے۔