لاہور ( این این آئی) پنجاب اسمبلی میں ذوالفقار علی بھٹو کو سرکاری شہید اور قومی ہیرو قرار دینے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی گئی۔قرارداد پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر علی حیدر گیلانی نے پنجاب اسمبلی میں پیش کی۔
قرار داد کے متن میں کہا گیا کہ 6مارچ 2024کا دن پاکستان کی عدالتی اور سیاسی تاریخ میں ایک انتہائی اہم دن ہے جب پاکستان کی سپریم کورٹ نے بانی پاکستان پیپلز پارٹی ، پاکستان کے پہلے منتخب وزیر اعظم اور پاکستان کو متفقہ جمہوری آئین دینے والے چیئرمین اسلامی سربراہ کانفرنس ذوالفقار علی بھٹو شہید کے خلاف مقدمہ قتل میں دی گئی سزائے موت کے حوالے سے دیا کہ بھٹو مقدمے میں انہیں فیئر ٹرائل نہیں دیا گیا ، یوں سپریم کورٹ نے اپنے ہی 44سالہ پرانے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے ۔
دنیا کے ممتاز قانون دان اور پاکستانی عوام پہلے ہی بھٹو کی سزائے موت کو عدالتی قتل قرار دے چکے تھے ۔ اس کے علاوہ پاکستانی عدالتوں میں بھی بھٹو شہید کے خلاف مقدمہ قتل کو کبھی بھی نظیر کے طور پر پیش نہیں کیا گیا ، اگرچہ بھٹو کی شہادت نے پاکستانی سماج ، ریاست اور سیاست کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے اور آج بھی اس کے اثراث محسوس کئے جا سکتے ہیں لیکن یہ امر اطمینان بخش ہے کہ ان کے خلاف کی گئی نا انصافی کو تسلیم کر لیا گیا ہے کہ ایک فوجی ڈکٹیٹر نے اپنے غاصبانہ اقتدار کو طول دینے کے لئے ایک محبوب اور مقبول سیاسی رہنما کو عدالتوں کے ذریعے جسمانی طور پر ختم کرنے کی سازش کی ۔
صوبہ پنجاب کا منتخب ایوان ذوالفقار عل بھٹو شہید کو خراج تحسین پیش کرتا ہے اور ان کے عظیم کارناموں کو سراہا ہے اور ان کو قومی ہیرو کا درجہ دینے کی سفارش کرتاہے ۔پنجاب اسمبلی میں بانی پیپلزپارٹی اور سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو سرکاری طور پر شہید اور قومی و جمہوری ہیرو قرار دینے کی قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔واضح رہے کہ سندھ اسمبلی میں بھی سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو قومی ہیرو قرار دینے اور بحالی جمہوریت کیلئے عظیم قربانیاں دینے پر سیاسی کارکنوں کو نشان بھٹو سے نوازے جانے کی قرار داد منظور کی گئی تھی۔قرارداد قائد ایوان وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے پیش کی تھی۔