اسلام آباد(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف نے ذوالفقار علی بھٹو صدارتی ریفرنس سے متعلق سپریم کورٹ کی رائے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا ذوالفقار علی بھٹو کی طرح قوم کو غیر قانونی طور پر قید اپنے محبوب اور معتبر ترین قائد عمران خان کو فیئر ٹرائل کے بنیادی دستوری حق کی دستیابی کیلئے مزید 50 سال انتظار کرنا ہوگا۔
تحریک انصاف کے ترجمان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہ کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے معاملے میں اعلی عدالت کو اس حقیقت تک پہنچتے پہنچتے 50 سال کا عرصہ لگ گیا کہ انہیں فیئر ٹرائل کے بنیادی حق سے محروم کیا گیا۔پی ٹی آئی کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ بھٹو کے معاملے میں صدارتی ریفرنس میں عدالتی رائے صرف اس صورت میں معنی خیز اور اثر انگیز ہوسکتی ہے جب سپریم کورٹ نے وسیع پیمانے پر لاقانونیت کی راہ روکنے اور ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی کو یقینی بنانے کے لئے کیلئے پوری قوت سے بروئے کار آئے۔
انہوں نے واضح کیا کہ یہ فراہمی انصاف کا آفاقی اصول ہے کہ ’’انصاف میں تاخیر انصاف کا قتل ہے‘‘۔تحریک انصاف کے ترجمان نے مطالبہ کیا کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ سمیت ہزاروں معصوم کارکنوں اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کو فوری طور پر غیر قانونی قید سے رہا کیا جائے اور ان کے خلاف بنائے گئے تمام جھوٹے ، جعلی اور من گھڑت مقدمات کا فیصلہ منصفانہ سماعت کے ذریعے کیا جائے۔