اسلام آباد(این این آئی)صدر مسلم لیگ (ن)میاں محمد شہباز شریف اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 24ویں وزیراعظم منتخب ہوگئے،سپیکر ایاز صادق نے جیسے ہی قائد ایوان کیلئے ہونے والی ووٹنگ کے نتائج کا اعلان کیا تو ایوان شیر شیر کے نعروں سے گونج اٹھا۔اتوارکو وزیراعظم کے انتخاب کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ تاخیر کے بعد شروع ہوا۔اجلاس کی صدارت سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کی،
اجلاس میں شرکت کیلئے اراکین ایوان میں پہنچے۔اتحادی جماعتوں کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے منصب کیلئے صدر مسلم لیگ (ن)شہباز شریف امیدوار تھے جبکہ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے عمر ایوب خان مدمقابل تھے۔چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری، شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف علی زرداری، سربراہ مسلم لیگ(ن) نواز شریف ، وزارت عظمیٰ کے امیدوار شہباز شریف اور عمر ایوب بھی اسمبلی ہال پہنچے۔نوازشریف اور شہباز شریف کی ایوان میں آمد پر اراکین نے شیر شیر کے نعرے لگائے اور ڈیسک بجا کر استقبال کیا۔
اجلاس کے آغاز پر سپیکر قومی اسمبلی نے جام کمال سے حلف لیا،بعدازاں انہوں نے وزیراعظم کے انتخاب کا طریقہ کار پڑھ کر سنایا،اس دوران قومی اسمبلی میں اتحادی جماعتوں اور سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے نعرے بازی اور شور شرابہ کیا۔سپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق نے قائد ایوان کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ شہباز شریف کو ووٹ دینے والے لابی اے میں چلے جائیں، عمرایوب کو ووٹ دینے والے لابی بی میں جائیں۔5منٹ تک گھنٹیاں بجائے جانے کے بعد قومی اسمبلی ہال کے دروازے بند کردئیے گئے اور ایوان کے داخلی دروازوں کو مقفل کردیا گیا، بعدازاں ووٹنگ کا عمل شروع کیاگیا۔
جمعیت علمائے اسلام (ف)نے انتخابی عمل کا بائیکاٹ کیا،پارٹی اراکین وزیراعظم کے انتخاب میں حصہ لینے کے لیے ایوان میں نہیں آئے۔دریں اثناء ووٹنگ کا عمل مکمل کرہونے پر سیکرٹری قومی اسمبلی نے ووٹوں کاریکارڈ اسپیکر ایاز صادق کو پیش کیا۔بعدازاں سپیکر قومی اسمبلی نے نتائج کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ شہباز شریف 201ووٹ لے کر وزیراعظم پاکستان منتخب ہوگئے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ شہبازشریف نے 201ووٹ حاصل کیے اور سنی اتحادکونسل کے امیدوار عمر ایوب کو 92ووٹ پڑے۔نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے اتحادیوں کا شکریہ ادا کیا جبکہ سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے شدید نعرے بازی کی۔سپیکر ایاز صادق نے جیسے ہی قائد ایوان کیلئے ہونے والی ووٹنگ کے نتائج کا اعلان کیا تو ایوان شیر شیر کے نعروں سے گونج اٹھا۔مسلم لیگ(ن)کے اراکین نے گھڑی چور کے نعرے لگائے اور سنی اتحاد کونسل کی طرف سے ووٹ چور کے جوابی نعرے بلند کئے گئے۔