لاہور ( این این آئی)سنی اتحاد کونسل کے مرکزی سیکرٹری جنرل سید جواد الحسن کاظمی اور مرکزی ترجمان ارشد مصطفائی اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کے حوالے سے الیکشن کمیشن کو کوئی خط نہیں لکھا اور مخصوص نشستوں سے دستبرداری کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔خط کے حوالے سے میڈیا پر جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے تفصیلات بتلاتے ہوئے کہا کہ 23 فروری 2024 کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کو خط لکھا اور ڈیمانڈ کی گئی کہ 8 فروری کے انتخابات میں سنی اتحاد کونسل نے جن 5/فیصد خواتین امیدواران کو ٹکٹس جاری کیے ہیں انکی فہرست الیکشن کمیشن میں جمع کروائی جائے جبکہ 26 فروری 2024 کو سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے الیکشن کمیشن میں خط کو جواب جمع کروایا کہ سنی اتحاد کونسل نے جنرل الیکشن 2024 میں اپنے انتخابی نشان گھوڑے پر کسی امیدوار کو ٹکٹ جاری نہیں کیا اور نہ ہی انتخابات میں حصہ لیا ہے۔
اس لئے خواتین کے حوالے سے کوئی ایسی کوئی فہرست وجود نہیں رکھتی۔انہوں نے کہا سنی اتحاد کونسل کا مخصوص نشستوں سے دستبرداری کا کہنا حقائق کے منافی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا جو خط گردش کر رہا ہے اسے اگر تسلی سے پڑھا جائے تو سب کچھ واضح لکھا ہوا ہے اور وہ خط مخصوص نشستوں کے متعلق تھا ہی نہیں۔مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کا حق ہیں انہیں ملنی چاہئیں ۔