کراچی(این این آئی)سندھ اسمبلی کا اجلاس کل ہفتہ کوطلب کرلیا گیا،اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس ہفتہ کی صبح 11 بجے ہوگا، جس میں نومنتخب اراکین حلف اٹھائیں گے۔سندھ اسمبلی کے اجلاس164 ارکان حلف اٹھائیں گے۔ ایوان میں پیپلز پارٹی 114 ارکان کے ساتھ سب سے بڑی جماعت بن کر سامنے آئی ہے۔
نومنتخب ارکان سندھ اسمبلی کی حلف برداری کے لئے ہونے والے اجلاس کی صدارت اسپیکر آغا سراج درانی کریں گے۔ارکان کے حلف کے بعد سندھ اسمبلی میں نئی مدت کے لئے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب عمل میں لایاجائے گا۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن کی جانب سے سندھ میں خواتین کی لئے مخصوص 29 نشستوں میں سے 27 جبکہ اقلیت کے لئے 9 میں سے آٹھ نشستوں پر ارکان کے انتخاب کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے آزاد ارکان کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کے بعد خواتین کی دو اور اقلیت کی نشست پر نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا جا سکاجبکہ کراچی میں پی ایس 129 پر کامیاب قرار پانے والے جماعت اسلامی کے نعیم الرحمن اور دادو میں پی ایس 80 سے کامیابی حاصل کر کے انتقال کرنے والے پیپلز پارٹی کے عبدالعزیز جونیجو کی کامیابی کا نوٹیفکیشن بھی جاری نہیں کیا جا سکا۔
پیپلز پارٹی کی 20 ارکان خواتین کی مخصوص نشستوں جبکہ 6 ارکان کی اقلیت کی مخصوص نشستوں پر کامیابی کے بعد سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 114 ہو گئی ہے جبکہ ایم کیو ایم کی خواتین نشستوں پر 6 اور اقلیت کی مخصوص نشستوں پر دو ارکان کے انتخاب کے بعد ایوان میں تعداد 36 ہو گئی ہے۔ جی ڈی اے کو خواتین کی مخصوص ایک نشست ملنے کے بعد ان کے ارکان کی تعداد تین ہو گئی ہے۔
سندھ اسمبلی میں آزاد حیثیت میں جیت کر سنی اتحاد کونسل میں شامل ہونے والے ارکان کی تعداد فی الحال 10 ہے جبکہ انہیں تین مخصوص نشستیں بھی مل سکتی ہیں۔ سندھ اسمبلی میں اجلاس کے لئے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں اور تزئین و آرائش کا کام بھی مکمل کر لیا گیا ہے۔ اجلاس کے موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے جائیں گے اور کسی غیر متعلقہ شخص کو اسمبلی کے احاطے میں داخلے کی اجازت نہیں ہو گی۔