لاہور ( این این آئی) امیر بالاج ٹیپو قتل کیس میں پولیس کو اہم شواہد حاصل ہوگئے جبکہ حملے کی فوٹیج بھی منظر عام پر آگئی جس میں ملزم کو فائرنگ کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق قتل کی رات تعریف بٹ عرف طیفی بٹ کراچی سے بیرون ملک چلا گیا جبکہ قتل کی رات گوگی بٹ لاہور میں ہی موجود تھا ۔زیرحراست اہلیہ نے حملہ آورمظہر کے حوالے سے اہم انکشافات کیے ہیں۔پولیس کے مطابق حملہ آور گزشتہ 25سال سے طیفی بٹ اور گوگی بٹ کا ذاتی ملازم ہے،تفتیشی ٹیم نے حملہ اور کا دوسرا موبائل قبضے میں لے لیا جس سے وہ نامزد ملزمان کے ساتھ رابطے میں تھا۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ فون ڈیٹا کے مطابق واردات کے روز حملہ آور کے نامزد ملزمان سے متعدد بار رابطوں کا انکشاف ہوا ہے ۔پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آورمظہر پہلے بھی گوگی بٹ کے کہنے پرمجرمانہ کاروائیاں کرتارہا ہے، اس نے اپنے بہنوئی کو بھی گولیاں ماری تھیں۔ملزم نے 4شادیاں کررکھی ہیں اور وہ مختلف مقدمات میں جیل کاٹ چکا ہے۔رابطہ ثابت ہونے پر گزشتہ رات پولیس نے گوگی بٹ کی گرفتاری کے لئے مختلف مقامات پر چھاپے مارے تاہم گرفتاری ممکن نہ ہو سکی ۔چھاپہ کینال روڈ اور گوالمنڈی میں مارا گیا تاہم چھاپیک ے دوران گوگی بٹ اور اسکے گن مین فرار ہوگئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق گوگی بٹ کے موبائل فون کی لوکیشن دوبارہ لی جارہی ہے ،سی سی پی او کی جانب سے بنائی گئی ٹیموں نے لاہور سے باہر بھی چھاپے مارے ہیں۔ دوسری جانب پولیس کی جانب سے یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ حملہ آورمظفرحسین کبھی بھی سرکاری ملازم نہیں رہا۔پولیس کی جانب سے اب انسپکٹر شکیل بٹ کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بالاج ٹیپو شکیل بٹ کو چچا کہتا تھا تقریبات میں اکثر دونوں اکٹھے ہوتے تھے۔جبکہ ویڈیومیں بھی بالاج ٹیپو کیساتھ سب انسپکٹرشکیل بٹ نظرآرہاہے، آرگنائزڈ کرائم یونٹ کی تحقیقاتی ٹیم نے شکیل بٹ کوحراست میں لیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق ملزم مظفر کی تیسری بیوی نے لاش کے حصول کے لیے پولیس سے رابطہ کیا۔ ملزم مظفر کی بیوی نے پولیس کو کیس کے حوالے سے کافی معلومات فراہم کیں جس سے قتل کیس کو حل کرنے میں مدد مل رہی ہے۔امیر بالاج قتل کیس کی تفتیش مقامی پولیس چوہنگ کے پاس ہے اور سی آئی اے پولیس تفتیش میں معاونت کر رہی ہے۔ پویس ذرائع کے مطابق ملزم کا پستول کس کے پاس ہے پولیس کو پتہ نہ چل سکا، آلہ قتل موقع پر ہی کسی نے غائب کر دیا۔دوسری جانب قتل کی تفتیش سی آئی اے پولیس کو دینے کے لیے درخواست جمع کرا دی گئی، تفتیش تبدیلی کی درخواست مقدمے کی مدعی معصب بالاج نے جمع کروائی۔
تفتیش تبدیلی بورڈ میں سی آئی اے کو تفتیش دیے جانے کا امکان ہے۔امیر بالاج کو قتل کرنے والے ملزم مظفر حسین کا اسلحہ لائسنس بھی منظر عام پر آگیا ہے۔ ملزم مظفر حسین نے شاٹ گن کا لائسنس حاصل کر رکھا تھا۔منظر عام پر آنے والی حملے کی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ امیر بالاج پر فائرنگ شادی کی تقریب سے باہر نکلتے ہوئے کی گئی، حملے کے وقت لوگ امیر بالاج کے ساتھ سیلفیاں بنانے میں مصروف تھے۔حملہ آور نے امیر بالاج کے بالکل ساتھ آکر پستول کا برسٹ فائر کیا اور فائرنگ ہوتے ہی بھگدڑ مچ گئی۔واضح رہے کہ امیر بالاج ٹیپو کے والد ٹیپو ٹرکاں والا کو 2010 میں درینہ دشمنی کی پاداش میں قتل کر دیا گیا تھا۔