اسلام آباد (این این آئی)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے حمایت یافتہ نومنتخب آزاد ارکان نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم قومی اسمبلی کی 180 نشستوں پر کامیاب ہوچکے ہیں، ہمارے تمام امیدواروں کے کاغذات نامزدگی میں پارٹی پی ٹی آئی لکھا تھا،قومی اسمبلی، پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیوں میں ہمارے امیدوار سنی اتحاد میں شمولیت اختیار کریں گے،الیکشن کمیشن میں خصوصی نشستوں کے لیے درخواست دائر کریں گے۔
پیر کو یہاں سنی اتحاد کونسل اور مجلس وحدت المسلمین کے رہنماؤں کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم قومی اسمبلی کی 180 نشستوں پر کامیاب ہوچکے ہیں، الیکشن میں ملک بھرسے پی ٹی آئی کے امیدوار کامیاب ہوئے ہیں، ہمارے تمام امیدواروں کے کاغذات نامزدگی میں پارٹی پی ٹی آئی لکھا تھا، ہمارے امیدواروں کو پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ کہا جاتا ہے۔
بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ قومی اسمبلی، پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیوں میں ہمارے امیدوار سنی اتحاد میں شمولیت اختیار کریں گے، ہمارا اتحاد اس ملک کے لیے ہے۔انہوںنے کہاکہ الیکشن کمیشن میں خصوصی نشستوں کے لیے درخواست دائر کریں گے، الیکشن کمیشن میں امیدواروں کی پارٹی میں شمولیت کے دستاویز جمع کروادیں گے۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے حکومت بنا کر سب سے پہلے عمران خان کی رہائی کے لیے اقدامات کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کی وجہ مخصوص نشستیں حاصل کرنا ہے، ہم سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں، قومی و صوبائی اسمبلیوں میں سنی اتحاد کونسل سے الحاق کریں گے، ہماری قومی اسمبلی میں 180 نشستیں ہیں۔عمر ایوب نے کہا کہ ا ایم ڈبلیو ایم کی پی ٹی آئی کی حمایت پر شکریہ اداکرنے کے لیے الفاظ نہیں مل رہے ہیں، میں ایم ڈبلیو ایم کا تہہ دل سے مشکور ہوں، ایم ڈبلیو ایم نے ہمیشہ پی ٹی آئی، بانی کی حمایت کی ہیرہنما پی ٹی آئی نے بتایا کہ الیکشن میں دھاندلی کر کے ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے سندھ اور کراچی میں ہمارے مینڈیٹ پرڈاکا ڈالا ہے، ہمارے امیدواروں کے فارم 47 تبدیل کیے گئے ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ پاکستان میں فرقہ واریت نہیں بلکہ اتحاد چاہتے ہیں، ہم فرقہ واریت کے خلاف ہیں۔سابق وزیر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی، رہنماؤں اور کارکنوں کی رہائی ہمارا ایجنڈا ہے۔ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے عمر ایوب نے کہاکہ فوج ہم میں سے ہے اور ہم فوج میں سے ہیں، ملک کے دفاع کے لیے مضبوط فوج بہت ضروری ہے۔مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ ناصر عباس نے پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہم پی ٹی آئی پر بوجھ نہیں بنیں گے بلکہ ان کا بوجھ اٹھائیں گے، پی ٹی آئی نے سنی اتحاد سے متعلق بہترین فیصلہ کیا ہے، سنی اتحاد سے متعلق ہمارے کوئی تحفظات نہیں ہیں، ہم خوش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم مل کر اس ملک کی سربلندی کیلئے جدوجہد کریں گے، انشااللہ پاکستان اور اس کے عوام جیتیں گے، 8 فروری کو ہارنے والے آئندہ بھی ہاریں گے، تحریک انصاف نے ڈٹ کر مقابلہ کرنے کی مثال قائم کی ہے۔ناصر عباس نے بتایا کہ غیر آئینی طریقے سے الیکشن ملتوی کیے گئے، 8 فروری کی رات دھاندلی کی رات تھی، الیکشن بحران سے نکلنے کے لیے ہوتا ہے، نیا بحران کھڑا کرنے کے لیے نہیں۔سنی اتحاد کونسل کے سربراہ نے کہا کہ میں بانی پی ٹی آئی کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں، پی ٹی آئی کے ساتھ ہمارا کوئی نیا اتحاد نہیں ہوا ہے، سنی اتحاد کونسل کا پی ٹی آئی سے اتحاد 7،8 سال پرانا ہے، ہمارا پی ٹی آئی سے اتحاد غیر مشروط ہے، پالیسی بانی پی ٹی آئی کی ہی ہوگی، ہم ملک میں نظام مصطفی چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی سے انتخابی نشان واپس لیا گیا۔حامد رضانے بتایا کہ ہم امن پر یقین رکھتے ہیں، مسلح جدوجہد پریقین نہیں رکھتے، (ن) لیگ فرقہ واریت کوہوا دے رہی ہے۔ایک سوال پر بیرسٹرگوہر نے کہا کہ یہ اقدام مخصوص نشستوں کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے، سنی اتحاد کونسل اور ایم ڈبلیو ایم سے معاہدہ ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان دھاندلی کے خلاف جدوجہد میں ہمارے ساتھ ہیں جو پاکستان تحریک انصاف چھوڑے گا وہ اکیلا ہی رہے گا، جس جس نے پی ٹی آئی چھوڑی ہے صرف قیدی نمبر 804 ان کی واپسی کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔حامد رضا نے کہاکہ ہم فرقہ واریت کے خلاف ہیں اسی لیے پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں کیونکہ اس ملک میں سب سے زیادہ فرقہ واریت کو پھیلانے میں ملوث جماعت مسلم لیگ (ن) ہے اور ان کا رہنما رانا ثنا اللہ ہے۔